واشنگٹن … وزیراعظم نوازشریف اور امریکی صدر باراک اوباما کے درمیان ہونے والی ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیاگیاہے جس میں داعش کے خطرے سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کارروائیوں پر اتفاق کیا گیاہے اور امریکی صدر نے پاک فوج کی دہشتگردی کیخلاف آپریشن ضرب عضب میں قربانیوں کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے پشاور اے پی ایس کوسکول میں دہشتگردوں کے حملے کی مذمت اور وزیراعظم نوازشریف سے اظہار افسوس کیا ،اعلامیے کے مطابق پاک امریکا پارٹنرشپ خطے میں امن کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور اس دوران دونوں رہنماﺅں نے خوشحال پاکستان اور جمہوری استحکام کے حوالے سے عزم کا اعادہ کیا۔اعلامیے میں کہا گیاہے کہ دونوں رہنماﺅں نے عالمی این جی اوز کے حوالے سے شفاف پالیسی بنانے اور یو ایس پاکستان کلین انرجی منصوبے پر اتفاق کیا ،پاکستان نے امریکہ کو کالعدم لشکر طیبہ اور اس سے منسلک تنظیموں کیخلاف کارروائی کے سے متعلق آگاہ کیا ،صدر اوباما نے پاکستان کی القاعدہ اور اس سے وابستہ تنظیموں کو شکست دینے پر سراہا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کا بھی اعتراف کیا ۔اعلامیے میں کہاگیاہے کہ دونوں رہنماوں کے درمیان مسئلہ کشمیر پر بھی بات چیت کی گئی ہے جبکہ امریکی صدر نے لائن آف کنٹرول پر کشیدیگی پر اظہار افسوس کیا۔
امریکی صدر نے پاکستان کو مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ داعش سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کریں گے اور داعش کو پاکستان مین قدم جمانے نہیں دیں گے۔اعلامیے میں کہاگیاہے کہ صدر اوباما نے وزیراعظم نوازشریف کی جمہوری اداروں کی مضبوطی کیلئے کوششوں،امن کے قیام،سیکیورٹی صورتحال اور خطے کی ترقی کیلئے کوششوں کو سراہا اور اس موقع پر کہا کہ نوازشریف کی قیادت میں جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے ۔ملاقات میں امریکی صدر نے دو طرفہ تعلقات میں وسعت ،سائنس ٹیکنالوجی ،توانائی اوراقتصادی ترقی کیلئے تعاون پر اتفاق کیا ۔دوران ملاقات عوامی سطح پر تعلقات کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔