سرینگر (یو این پی) مقبوضہ کشمیر میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کہاہے کہ مزاحمتی قیادت کے درمیان مثالی اتحاد و اتفاق نے بھارت اور مقبوضہ علاقے میں اسکے گماشتوں کی نیندیں حرام کردی ہیں لہذا یہی وجہ ہے کہ اتحاد کو توڑنے کے لئے وہ ہر قسم کے حربے آزما رہے ہیں۔ میڈیا کے مطابق محمد یاسین ملک نے منگل کے روز سرینگر میں اپنی گرفتاری سے قبل میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں سے ہر قسم کی پرامن سیاسی سرگرمیوں کا حق چھین لیا گیا ہے حتی ٰ کہ شہریوں کو ایک دوسرے کے دکھ درد میں بھی شریک ہونے کی اجازت نہیں دی جاتی ۔ انہوں نے کہا کہ مزاحمتی قیادت کی پر امن سیاسی سرگرمیاں اور اس کے اجلاسوں کو طاقت کے بل پر ناکام بنایا جاتاہے۔محمد یاسین ملک نے کہ پے در پے گرفتاریوں اور نظر بندیوں سے مزاحمتی قائدین کے حوصلوں کو پست کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بدترین مظالم بھارت کی نام نہاد جمہوریت کے ماتھے پر بدنما دھبہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے صفوں میں اتحاد و اتفاق کے ذریعے سے ہی تحریک آزادی کے خلاف بھارت اور اسکے گماشتوں کے مذموم منصوبوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔انہوں نے کہ بھارتی فورسز کی طرف سے شوپیاں کے علاقے ترکہ وانگن میں شہریوں کی مارپیٹ اور 25کے لگ بھگ شہریوں کو زخمی کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بدترین ریاستی دہشت گردی قرار دیا۔محمد یاسین ملک نے میرواعظ مرحوم مولوی محمد یوسف شاہ کو وفات کی برسی پر شاندار خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم ایک بیدار مغز اور جرات مند عالم دین تھے جنہوں نے کشمیریوں کی سیاسی،سماجی،دینی اور تعلیمی محاذوں پر قیادت کی ۔یاد رہے کہ بھارتی پولیس نے محمد یاسین ملک کو مولوی محمد یوسف شاہ کی یاد میں عالی مسجد سرینگر میں منعقدہونے والی ایک تقریب میں شرکت سے روکنے کے لیے گرفتار کیا تھا۔