اسلام آباد/واشنگٹن(یوا ین پی ) تحریک انصاف کے رہنما عمران خان نے کہاہے کہ ڈونلڈٹرمپ کے بیان سے پاکستانیوں کو تکلیف پہنچی اور انہیں تذلیل محسوس ہوئی ۔امریکی ٹی وی کوانٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ جس حقانی نیٹ ورک کی حمایت کا پاکستان پر الزام لگایاجاتا ہے وہ زیادہ سے زیادہ 3 ہزار ہیں،یہ بات مضحکہ خیز ہے کہ ڈیڑھ لاکھ کی فوج 3ہزار لوگوں کی وجہ سے ناکام ہوگئی۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک کی حمایت کا الزام مضحکہ خیزہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ چین کے بعدروس نے بھی پاکستان سے متعلق پالیسی پرامریکاکوخبردار کردیا، روسی وزیر خارجہ کہتے ہیں امریکی صدر کی افغان پالیسی ڈیڈ اینڈ پالیسی ہے ۔یہ پالیسی اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے بتائے گئے اصولوں سے بھی ہٹ کر ہے ۔انھوں نے کہا کہ کہ امریکا نے کبھی بھِی افغانستان کے مسلے کے سیاسی حل کی کوشش ہی نہیں کی جب کہ صرف بم برسائے اور قتل عام کیا اور اب مزید امریکی فوجی افغانستان میں کونسا ایسا کارنامہ سرانجام دیں گے جو پہلے سے موجود فوجی نہیں دے سکے۔۔انھوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد افغان جنگ میں پاکستان کا اربوں ڈالر کا نقصان ہوا، 70 ہزارلوگوں نے جانیں دیں، لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے جب کہ امریکی امداد سے زیادہ پاکستان کا نقصان ہوا جہاں معیشت تباہ ہوئی، پاکستان کو ایسی امداد کی ضرورت نہیں جو معیشت تباہ کردے اورہم امداد کے بغیر بھی جنگ لڑسکتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ افغان جنگ کاکوئی بنیادی مقصد نہیں تھا، صدر ٹرمپ کی نئی پالیسی بھی فلاپ ہے۔ افغان مسئلے کے حل کے لئے عمران نے کہا امریکا افغانستان چھوڑ دے اور متفقہ حکومت لائی جائے، سب ایک میز پر بیٹھیں اور طالبان سے بات کریں۔