اسلام آباد (یواین پی )وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ملکی معیشت کی بہتری کے لئے کریں گے۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ میں آج ایوان کو آئی ایم ایف پروگرام پراعتماد میں لینے آیا تھا لیکن اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وزیر خزانہ سی پیک کے خلاف بات کرتا ہے تو چین کو مثبت پیغام نہیں جائے گا، حالانکہ میں نے آج تک سی پیک کے خلاف بات نہیں کی،سی پیک پر سیاست نہ کی جائے۔شہباز شریف کی باتوں کے جواب میں اسد عمر نے کہا کہ پہلا این آر او وہ تھا جب ایک ڈکٹیٹر کے ساتھ معاہدہ ہوا اور 7 سال کوئی فیصلے نہ ہوسکے، آپ نے معاہدہ کیا اور پارٹی رہنماؤں کو چھوڑ کرباہر چلے گئے ، آمر کے دور میں جب سب کوڑے کھارہے تھے تب نواز شریف اس کے وزیر تھے، یو ٹرن وہ ہوتا ہے جب آپ زرداری کو سڑکوں پر گھسیٹنے کا اعلان کریں اور بعد میں ان ہی کا سہارا لیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کو خدشہ ہے وزیر اعظم کے بیان سے سرمایہ کاروں کے ذہن میں شکوک پیدا ہوں گے، اپوزیشن لیڈر کو یقین دلانا چاہتا ہوں حکومت ایسے فیصلے نہیں کرے گی جیسے مسلم لیگ نون نے کئے،ان کی حکومت نے لوگوں کے اربوں ڈالر منجمد کئے، (ن) لیگ کی حکومت میں ڈیزل پر 101 فیصد ٹیکس تھا جسے ہم نے5 گنا کم کیا۔شہباز شریف کہتے ہیں کہ قطرہ بھی نظر نہیں آیا کہ بیرونِ ملک پاکستانی پیسہ بھیجیں گے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں تین ماہ کے اندرساڑھے پندرہ فیصد اضافہ ہوا، 3 ماہ میں ایک ارب ڈالر اضافی بھیجے جا چکے ہیں، اس ایوان کومحب وطن اوورسیزپاکستانی کوسلام پیش کرنا چاہیے۔اسد عمر نے کہا کہ ہماری معیشت کو تجارتی خسارہ اور کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ دو بڑی مشکلات درپیش ہیں، ہم سود کی ادائیگی کیلئے قرضے لے رہے ہیں، چاہتے تو ٹیکس بڑھا کر مہنگائی میں اضافہ کر سکتے تھے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے کریں گے، ہمیں کوئی جلدی نہیں، ہم نے متبادل انتظام کر لیا ہے، آئی ایم ایف کیساتھ جو بھی معاہدہ ہوگا ایوان کو اعتماد میں لیں گے۔