ٹھٹھہ( رپورٹ:حمیدچنڈ)ٹھٹھہ کے لوگ مرتے ہیں تو مرنے دو،ٹھٹھہ ضلع کی عوام کو کسی بھی ریسکیو کی ضرورت نہیں ،اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ون ٹھٹھہ،ایک سال قبل یونین کاونسل بوھارہ کے قریب میوں پٹھائی کے میلے میں جاتے ہوئے ظائرین کی کشتی الٹنے سے 25 کے قریب مرد ،عورتوں اور بچوں کے ڈوب کر جان بحق ہونے والے واقعے میں واحد ریسکیو دینے والی ٹیم ریسکیو555 کو ٹھٹھہ ضلع کی عوام کی فری میں خدمت کرنے کے جذبے سے ٹھٹھہ ضلع میںآفیس قائیم کرنے اور اس سال بھی یونین کاونسل بوھارہ کے قریب میوں پٹھائی کے میلے میں کیمپ لگانے اور بوٹ اور ایمبولنس دینے کی درخواست پر اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ون عمران خواجہ کی جانب سے درخواست پھاڑ کر ریسکیو555 کے چیف کو آفیس سے دھکے دیکر باہر نکال دیا،تفصیلات کے مطابق ایک سال قبل ایک سال قبل یونین کاونسل بوھارہ کے قریب میوں پٹھائی کے میلے میں جاتے ہوئے ظائرین کی کشتی الٹنے سے 25 کے قریب مرد ،عورتوں اور بچوں کے ڈوب کر جان بحق ہونے والے واقعے کے بعد جب ضلعی انتظامیہ نے 24 نعشیں سمندر سے نکال کر کلئیرکردیا اور وہاں سے ریسکو ہٹادی جس کے بعد ریسکیو 555 کی ٹیم نے ایک اور بچی کو پانی سے نکال کر ورثاء کے حوالے کی ،اسکے علاوہ گھوڑاباری،103موری،بگھاڑ موری سمیت ٹھٹھہ ضلع کے مختلف شاخوں میں ڈوب کر مرنے والوں کو باہر نکال کر عوام کی خدمت کی مگرگذشتہ دن ریسکیو555 کے چیف محمد حنیف راجو کی جانب سے اس سال بھی ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ محمد نواز سوہو کو یونین کاونسل بوھارہ کے قریب میوں پٹھائی کے میلے میں کیمپ لگانے اور بوٹ اور ایمبولنس دینے کی درخواست کی جس کو ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ نے اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ون عمران خواجہ کو مارک کیا اور ان سے ملنے کا کہا جس پر ریسکیو555کے چیف محمد حنیف ای ڈی سی ون سے مل کر ان سے یونین کاونسل بوھارہ کے قریب میوں پٹھائی میلے میں ریسکیو 555 کی جانب سے 20 وولینٹر دینے اور ضلعی انتظامیہ سے بوٹ اور ایمبولنس کی مدد دینے کی گذارش کی جس پر اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ون عمران خواجہ برہم ہوتے ہوئے مذکورہ درخواست اور وزٹنگ کارڈ کو پھاڑ دیا اور ایسکیو 555 کے چیف کو کہا کے ٹھٹھہ کے لوگ مرتے ہیں تو مرنے دو ،ٹھٹھہ ضلع کی عوام کو کسی بھی ریسکیو کی ضرورت نہیں جس کے بعد ریسکیو555 کے چیف محمد حنیف راجو کو آفیس دے دھکے دیکر باہر نکال دیا ،اس سلسلے میں عوامی پریس کلب ٹھٹھہ میں محمد حنیف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کے اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ون عمران خواجہ کا جاہلانہ رویہ اور بداخلاقی دیکھ کر بڑا دکھ پہنچا ہے ،انہوں نے مزید کہا کے ہم نے بلا کسی لالچ ڈوبے ہوئے لوگوں کو باہر نکالا ہے اور اس سے پہلے2015میں بھی ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ ندیم میمن کو بھی ٹھٹھہ میں آفیس قائیم کرنے کی اجازت دینے کی درخواست کی تھی جسکو ردی کی ٹوکری کی نظر کردیا گیا تھا ، ایک سول کے جواب میں انہوں نے کہا کے ہم نے وزیر اعلیٰ سندھ سمیت ایس ٹی ڈی سی کے منسٹر اور اعلیٰ افسران کو کینجھر جھیل میں اپنی فری میں اپنی خدمت پیش دینے کی درخواست دے چکے ہیں مگر سمجھ نہیں آرہا کے ساحلی پٹی کے لوگوں کی خدمت کرنے سے ہمیں کیوں روکا جارہا ہے، اس موقعے پر انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، وزیر سیاحت ،کمشنر حیدرآباد اور دیگر اعلیٰ افسران سے گذارش کی ہے کے خدارا ہمیں انسان ذات کی خدمت اور ڈوبنے والوں کو باہر نکالنے کے لیے ٹھٹھہ ضلع میں آفیس قائیم کرنے اور بوٹ اور ایمبولنس کے ذریعے ہماری خدمت کرنے کا موقعہ فراہم کریں۔
چھتوچند کے قریب دو موٹر سائیکل کا آپس میں تصادم
ٹھٹھہ( رپورٹ:حمیدچنڈ) چھتوچند کے قریب دو موٹر سائیکل کا آپس میں تصادم ،ایک فوت ،ایک شدید زخمی، زخمی کو سول اسپتال مکلی پہنچادیا گیا، تفصیلات کے مطابق چھتو چنڈ کے قریب سدابہار پر دو موٹر سائیکل سواروں کا آپس میں آمنے سامنے تصادم کی صورت میں ایک شخص خان شورو موقعے پر ئی جانبحق ہوگیا جبکہ ایک زخمی گلشیر ملاح شدید زخمی ہوگیا جسکو فوری طور پر سول اسپتال مکلی پہنچادیا گیا ،جبکے ہلاک ہونے والے شخص کو ضروری قانونی کاروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا گیا۔