افغانستان میں صدارتی انتخابی مہم کابل سے باہرنہ نکل سکی

Published on February 12, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 553)      No Comments

\"6\"
کابل ۔۔۔ افغانستان میں صدارتی انتخابی مہم دوسرے ہفتہ میں داخل ہونے کے باوجود کوئی امیدواردارلحکومت کابل سے باہرنکل کرکسی بھی صوبے میں ریلی اورنہ ہی کوئی عوامی اجتماع منعقد کرسکا۔ذرائع ابلاغ کے مطابق صوبائی دارلحکومتوں میں صرف چارصدارتی امیدواروں کے پوسٹرنظرآرہے ہیں جبکہ حالیہ انتخابی مہم کے دوران عوام میں 2009 کے انتخابات کے مقابلے میں بھی کم جوش وجذبہ پایا جاتاہے۔انتخابی مہم کے پہلے دن صدارتی امیدوار دن داؤد سلطان زئی نے صوبہ ہرات میں ایک ریلی سے خطاب کیا جس کے بعد وہ کابل تک محدود ہوگئے ہیں ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ طالبان کے غیض وغضب کا نشانہ بننے کے خوف سے عوام اورصدارتی امیدواروں کے سپورٹرز کارنر میٹنگز منعقد کرنے سے بدستورکترارہے ہیں۔صوبہ نورستان کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ابھی تک صوبہ میں کسی امیدوار نے اپنے پوسٹرزآویزاں یا بل بورڈزنصب نہیں کئے ہیں۔کچھ صوبوں میں شدید سردی نے بھی صدارتی انتخابی مہم کیلئے مشکلات پیداکررکھی ہیں ۔ بدخشاں ، بغلان، کنڑ، قندوز، فریاب ، جوزجان ، فرح ، پکتیا، زابل ، سمنگان اورارزگان وہ صوبے ہیں جہاں پر ایک سے چارامیدواروں کے پوسٹرمختلف مقامات آویزاں نظرآرہے ہیں۔ڈاکٹراشرف غنی، گل آغاشیرزئی، عبدالقیوم کرزئی ، ڈاکٹرعبداللہ اورزلمی رسول وہ امیدوارہیں جنھوں نے صوبوں میں انتخابی مہم کے دفاترکھول رکھے ہیں۔ڈاکٹرعبدالرب رسول سیاف اورفہیم کودامانی کے ترجمان نے بتایا کہ وہ صوبوں میں ریلیاں اوراجتماعات کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن سخت سردی اورامن وامان کی صورتحال راستے میں بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ سکیورٹی کے حوالے سے حکومتی دعوؤں کے برعکس زمینی حقائق کچھ اور ہیں۔انھوں نے کہا کہ اب تک صدارتی امیدواروں کے مہم چلانے پر تین سپورٹرزکا قتل ہوچکا ہے اوریہی وہ خوف ہے جولوگوں کوکھل کرانتخابات میں حصہ لینے سے دورکرتا جارہا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Premium WordPress Themes