جدہ (زکیر احمد بھٹی) وزارت داخلہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ابشر سروسز سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے ہے۔ یہ شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں پر نگرانی کرنے والی سروس نہیں۔ سوشل میڈیا میں ابشر سروس کے حوالے سے جو کچھ کہا جارہا ہے وہ بے بنیاد ہے۔ اس سروس کے بنیادی مقاصد واضح ہیں ۔ انہیں توڑ مروڑ کر پیش کرنا یا اس کے متعلق شکوک و شبہات پیدا کرنا انتہائی مذموم ہے۔ وزارت داخلہ اس طرح کی تمام کوششوں کی بھرپور طریقے سے مذمت کرتے ہوئے اسے مضحکہ خیز سمجھتی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے والے سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کا فطری حق ہے کہ انہیں وزارت داخلہ کی آن لائن سروس حاصل ہو۔ ابشر سروس کو مشکوک بنانے کی کوشش کرنے والے چاہتے ہیں کہ لوگ اس سہولت سے محروم ہوجائیں۔ انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ شہری و مقیم غیر ملکی ابشر کے ذریعے وزارت کی 160 سے زائد خدمات سے گھر بیٹھے مستفید ہوسکتے ہیں۔ اس ضمن میں خواتین ، معمر اور معذور افراد سب سے زیادہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ دوسری طرف وزارت داخلہ کے ترجمان جنرل منصور الترکی نے کہا ہے کہ ابشر سروس شہریوں و غیر ملکیوں کی نگرانی کا ذریعے نہیں بلکہ ان کی خدمت کا اہم ترین وسیلہ ہے۔ ابشر خدمات کو مشکوک بنانے کی کوشش کرنا ناقابل قبول ہے۔ وسائل اطلاعات میں اس حوالے سے جو دعوے کئے جارہے ہیں وہ من گھڑت ہیں۔ ان دعوﺅں کی تردید بہت پہلے کی جانی چاہئے تھی ۔ جنرل منصور الترکی نے کہا کہ ابشر کو مشکوک بنانے والے، شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو دسیوں سال پیچھے دھکیلنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزارت داخلہ اپنے پورٹل کے ذریعے شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو جو خدمات فراہم کررہی ہے وہ انتہائی محفوظ اور اعلیٰ ترین حفاظتی انتظامات کے تحت ہے۔ ابشر سے صارفین کا ڈیٹا چوری نہیں کیا جاسکتا۔