ٹھٹھہ (رپورٹ حمید چنڈ)محکمہ پبلک ہیلتھ ٹھٹھہ میں چیف انجنئیر حلیم میمن اور ایگزیکیٹو انجنئیر فرخ یوسف زئی کی جانب سے من پسند ٹھیکیداروں کو ٹھیکے دینے اور مقامی ٹھیکیداروں کے لیے سیپرا کے رول کا بہانا بناکر غیر مہذب الفاظ کا استعمال کرنے اور چیف انجنئیر کی جانب سے مقامی ٹھیکیداروں کو غیر اخلاقی اشارے کرنے کے بعد ٹینڈر کا بلاجواز کینسل کرنے خلاف ٹھیکیداروں کی جانب سے چیف انجنئیر اور ایگزیکیٹو انجنئیر کے رویے کے خلاف سخت احتجاج، تفصیلات کے مطابق محکمہ پبلک ہیلتھ ٹھٹھہ میں مختلف ٹینڈرز کے لیے سیپرا کے رول کے مطابق گذشتہ دن پبلک ہیلتھ آفیس ٹھٹھہ میں اوپن ٹینڈر کے اجراء کا ڈرامہ کیا گیا، جس میں من پسند ٹھیکیداروں کو سیپرا کے رول کو بلائے طاق رکھتے ہوئے دیگر ٹھکیداروں کے سامنے ٹینڈرز کی کرکشن کی جارہی تھی، جبکہ مقامی ٹھیکیداروں کو اس سلسلے میں کوئی بھی سہولیات نہ دیکر انہیں مسلسل دھمکایا جارہا تھا، جبکہ اس موقعے پر محکمہ پبلک ہیلتھ کے چیف انجنئیر حلیم میمن نے مقامی ٹھیکیداروں کو نازیبات اشارے کرکے مقامی ٹھیکیداروں کو جاہل و دیگر غیر معزب لقمات سے نوازا، جسکے بعد مقامی ٹھیکیداروں کی جانب سے چیف انجنئیر اور ایگزیکیٹو انجنئیر کے رویے کو درست رکھنے کو کہا جسکے بعد چیف انجنئیر حلیم میمن اور ایگزیکیٹو انجنئیر فرخ یوسف زئی نے این آئی ٹی کے آکشن کو کو بلاجواز کینسل کرکے ٹھیکیداروں کو واپس جانے کے احکامات جاری کیے، اس موقعے پر ایگزیکیٹو انجنئیر نے مقامی ٹھیکیداروں کے اوپر اسلحے سے لیس ہوکر آنے اور ایگزیکیٹو انجنئیر کو دھمکانے کی شکایات کیں، اس سلسلے میں عوامی پریس کلب ٹھٹھہ کے صحافیوں نے بلاجواز این آئی ٹی کینسل کرانے اور چیف انجنئیر حلیم میمن کی غیر معزب حرکات اور کھلے عام من پسند ٹھیکیداروں کے کاغذوں میں درستگی کرنے کے سوالات پر اپنا معوقف دینے کے بجائے آئیں بائیں شائیں کرتے ہوئے صحافیوں کو دھمکیاں دینے لگاکے آپ کو ہمارے خلاف جو لکھنا ہے لکھ لینا ہمارے اوپر کوئی فرق نہیں پڑیگا، جبکہ وہاں موجود ٹھیکیداروں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کے محکمہ پبلک ہیلتھ کے چیف اور ایگزیکیٹو انجنئیر کا مقامی ٹھیکیداروں کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ اور کھلے عام سیپرا کے رول کو توڑ کر اپنے من پسند ٹھیکیداروں کے ٹائیم گذرنے کے باوجود سب کے سامنے داداگیری کرکے درستگی کرنا اور ٹھیکہداروں کو گھٹیا اشارے کرنے کا مقصد صرف اتنا تھا کے ہم مقامی ٹھیکیدار خاموش ہوجائیں تاکہ وہ اپنے من پسند ٹھیکیداروں کو بڑی کمیشن کے عیوض ٹھیکے دیکر بھاری رشوت کما سکتے، اس موقعے پر مقامی ٹھیکیداروں نے سیپرا سمیت مختلف اعلیٰ افسران سے محکمہ پبلک ہیلتھ میں کیے جانے والی کھلے عام کرپشن کی انکوائری کا مطالبہ کیا ۔