کراچی: (یواین پی) کراچی کے سرکاری گیسٹ ہاؤس میں 5 بچوں اور خاتون کی اموات کیسے ہوئیں؟ تحقیقات نے نیا موڑ لے لیا، کھانوں اور لاشوں سے حاصل شدہ نمونے اور کمرے سے ملنے والے شواہد مختلف لیبارٹریوں کو بھیج دیے گئے۔سندھ میں سرکاری سطح پر کیمیکل اور مائیکروبیالوجیکل ٹیسٹ کی سہولت موجود نہیں ہے۔ گیسٹ ہاؤس کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے۔کراچی کے سرکاری گیسٹ ہاؤس میں بچوں اور خاتون کی ہلاکت کے معاملے نے نیا موڑ لے لیا ہے۔ سندھ میں سرکاری سطح پر موجود کیمیکل بیکٹرولوجیکل لیبارٹری غیر فعال ہونے کی وجہ سے لاشوں کے کیمیکل اور مائیکروبیالوجیکل ٹیسٹ پنجاب فارنزک لیب سے کروائے جائیں گے۔لاشوں کی آنتوں، معدے، خون اور جگر کے مختلف حصے کیمیکل ایگزامن کے لیے پیر کو لاہور بھیجے جائیں گے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ گیسٹ ہاؤس کے کمرے میں کیمیکل مواد پایا گیا۔ کمرے سے ملنے والی کھٹمل مار دوا ایلمونیم فاسفائیڈ اور دیگر7 شواہد ٹیسٹ کے لیے جامعہ کراچی کے شعبہ آئی سی سی بی ایس کو بھیج دیےگئے ہیں۔دوسری جانب سندھ فوڈ اتھارٹی نے خوراک کے 33 نمونے ٹیسٹ کے لیے نجی لیبارٹری بھیج دیے ہیں۔ کیمیکل تجزیوں کی حتمی رپورٹس آنے میں دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔ادھر گیسٹ ہاؤس کی ایک اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی ہے جس میں بچوں کے والد اور اہل خانہ کو گیسٹ ہاؤس میں چیک ان ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔