انٹرویو ۔۔۔ رشید احمد نعیم
تعلیم ایک ایسا میدان ہے جس میں طالب علم کامیابیاں حاصل کرکے ملک عزیز کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اسی لئے انہیں قوم کے معمار بھی کہا جاتا ہے قوم کے معمار اگر کسی جگہ کامیابی حاصل کریں تو ان کی حوصلہ افزائی سے ان کے جذبوں میں مزید توانائی اور امنگ پیدا ہوجاتی ہے اسی لئے آج ہم آپ کی ملاقات بورے والہ کی سرزمین سے تعلق رکھنے والی ہونہار طالبہ سے کرائیں گے جو تعلیم کے میدان میں نمایاں کامیابیاں سمیٹ رہی ہیں ان سے جو گفتگو ہوئی وہ قارئین کی نذر ہے
س۔جی بیٹا آپ کا نام کیا ہے
ج۔میرا نام فاخرہ خرم ہے
س۔آپ کی تاریخ پیدائش کیا ہے
ج۔2جون2010ء
س۔آپ کا تعلق کس شہر سے ہے
ج۔میراتعلق جنوبی پنجاب کے ضلع وہاڑی کی تحصیل بورے والاسے ہے
س۔ابھی آ پ کا رزلٹ کس جماعت کا آیا
ج۔جی میرا رزلٹ کلاس دوئم کا آیا ہے
س۔کتنے مارکس لئے ۔۔؟
ج۔مسکراتے ہوئے ۔۔۔ الحمدللہ میں نے دوسری جماعت کے سالانہ امتحان میں 100 میں سے 97 نمبر لے کر کلاس میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے
س۔اتنے اچھے نمبر حاصل کرنے پہ آپ کو مبارک ہو
ج۔ بہت شکریہ
س۔آپ کی کامیابی میں کس کا ہاتھ ہے
ج۔ اللہ تعالی کا فضل،والدین کی دعائیں اور میری محنت کا بڑا ہاتھ ہے انشاء اللہ میں اپنا معیارتعلیم اور اعزازآئندہ بھی برقرار رکھوں گی
س۔ بڑے ہوکر کیا بننے کا ارادہ ہے ۔۔۔؟
ج۔جب میں نے آنکھ کھولی تو اپنے اردگرد ادویات کو پایا کیونکہ میرے والد محترم ،میرے بھائی اور میری بہن بھی ڈاکٹرز ہیں اس لئے میری بھی خواہش ہوگی کہ میں بھی ڈاکٹر ہی بنوں
س۔ڈاکٹر بن کر کیا کرنا چاہیں گی
ج۔ڈاکٹر بن کر میں دکھی انسانیت کی خدمت کرنا چاہوں گی کیونکہ وطن عزیز میں مہنگائی کی چکی کی پسی ہوئی عوام کو طبی سہولتوں کی فراہمی انتہائی ناقص ہے مہنگائی نے غریب عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ایسے میں میری خواہش ہوگی کی دکھی انسانیت کے زخموں پہ مرہم رکھوں
س۔حکومت سے کوئی مطالبہ۔۔۔؟
ج۔جی میرا آپ کے اخبار کی وساطت سے حکومت وقت سے مطالبہ ہے کہ عوام نے آپ کو تبدیلی اور نیا پاکستان کے حصول کے لئے اقتدار کے ایوانوں میں پہنچایا اس لئے آپ کا فرض ہے کہ تبدیلی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ایسے منصوبہ جات شروع کئے جائیں جس سے عوام کو حقیقی معنوں میں تبدیلی محسوس ہو۔