تحر یر ۔۔ ڈا کٹر عبدالمجید چو ہدری
ا نسا ن کل مخلو قا ت میں ممتا ز و ا شر ف ہے ا س لئے کہ ا نسا ن میں خیر و شر کا شعو ر ہے نیکی اور و بد ی کی تمیز ہے حق و با طل میں فر ق کی صلا حیت ہے اور علم و حکمت کے کما لا ت ہیں ان سب میں ا ہم ا س کے پا س د ل ہے جس میں کا ئنا ت کا فکر و غم ہے جس سے دو سر ی مخلو قا ت محر و م ہیں ا گر ا نسا ن ا ن قیمتی ا و صا ف سے محر و م ہو جا ئے تو ا نسا ن ا نسا نیت کی تمیز کھوبیٹھے تو وہ آ دمی نما حیو ا ن ہو جا تا ہے جن سے عا م طو ر پر شیطا نی حر کا ت ظا ہر ہو نے لگتی ہیں کبھی کبھی تو ا س کے ا ثر ا ت سے آ تش فشا ں پھو ٹ پڑ تے ہیں بستیو ں کی بستیا ں ا جڑ جا تی ہیں ہز ا ر و ں مو ت کے گھا ٹ ا تر جا تے ہیں ا یسا معلو م ہو نے لگتا ہے کہ آ سما ن ا نگا ر ے ا گل رہا ہو اور ز مین شعلو ں کی ز با ن بن گئی ہو فضا میں نفر ت اور حقا ر ت کا ز ہر پھیل جا تا ہے د ر ند گی اور بر بر یت کی ا س ا نتہا پر حضر ت ا نسا ن شیطا ن سے بد تر ہو جا تا ہے مو دی جو کہ ا پنی مو ذی سیا ست کی خطے کے ا من کو بھینٹ چڑ ھا رہا ہے دہشت گر خو ن کی ہو لی کھیلنا چا ہتا ہے ا گر جنگ شر و ع ہو ئی تو یہ تیسر ی عا لمی جنگ ہو گی ہمیں یا د ر کھنا چا ہیے کہ ہم ا یٹمی ڈھیر پہ بیٹھے ہیں جنگو ں کی ہو لنا کی اور نقصا نا ت یو ر پ سنٹر ل ا یشیااور جا پا ن نے د یکھے ہیں پہلی جنگ عظیم میں یو ر پ کے چا ر کر و ڑٍ ہلا ک اور ا ڑ ھا ئی کر و ڑ لو گ ز خمی ہو ئے جب کہ دو سری جنگ عظیم میں سا ڑھے سا ت کر و ڑ لو گ ہلا ک اور تیر ہ کر و ڑ لو گ ز خمی ہو ئے پو ر ے یو ر پ میں ہر طر ف لا شو ں کے اور ملبے کے سو ا کیچھ نہ بچا جا پا ن میں چھ ا گست 1945 کو ہیر و شیما پر پہلا اور نو ا گست کو دو سر ا1945نیوکلیئر حملہ ہو ا جا پا ن کے لو گ آ ج چو تھی نسل کے با و جو د ا ن جو ہر ی حملو ں کے ا ثر ا ت سے نہیں نکل سکے ا ن سے کو ئی پو چھے جنگ اور اس کی تبا ہی کیا ہو تی ہے پا کستا ن نے ہمیشہ امن کی با ت کی ہے پیغا م ا من ہی ہما ر ی ا و لین ترجیح ہے جنگ کی نو بت آ ئی تو مفر و ر نہیں غا زی کہلا ئیں گے ا س و قت پا کستا نی قو م کسی سیا سی ، جما عتی یا مسلکی تفر یق کے بغیر ا پنی نڈر اور بہا در فو ج کے شا نہ بشا نہ متحد کھڑ ی ہے ا نڈیا نے پا کستا نی قو م کو متحد کر دیا ہے یہ ہی خو ب صو ر ر تی ہے پا کستا نی قو م کی پا کستا کے شا ہینو ں کو قو م سلا م پیش کر تی ہے پا ک فضا ئیہ نے ا پنی تا بند ہ اور در خشا ں روا یا ت میں ا یک اور رو شن با ب کا ا ضا فہ کر دیا اللہ کا شکر ہے کہ د شمن پر فتح نصیب ہو ئی ہر جا ر حیت پر د شمن کو ا یسا ہی د ا ند ا ن شکن جو ا ب ملے گا بھا ر ت کو ا س جا ر حیت کا جو ا ب مل گیا ا ب بھی و قت اور مو قع ہے کہ بھا ر ت د ا نشمند ی کی ر اہ ا پنا ئے پا کستا ن کی مسلح ا فو ا ج نے ثا بت کر د یا ہے ما در و طن کے ا یک ا یک ا نچ کا د فا ع کر نے اور جا ر حیت کا منہ تو ڑ جو ب د ینے کی صلا حیت ہے پا کستا ن ا پنی خو د مختا ر ی سا لمیت اور عزت و قا ر پر کو ئی سمجھو تہ نہیں کر گا پو ر ی قو م ا پنی مسلح ا فو ا ج کے شا نہ بشا نہ ہے پا کستا ن ہما ر ا و طن ہے ا سے قر با نیو ں سے حا صل کیا گیا ہے اس کو قا ئم ر کھنے کےئے بھی عمل کو شش اور جز بہ کی ضر و ر ت ہے پا کستا ن مسلمہ حقیقت ہے مگر د شمن نے ا س حقیقت کو د ل سے تسلیم نہیں کیا و ہ مو قع کی تلاش میں ہے اور چا ہتا ہے کہ ا س و طن عز یزکو تا خت و تا ر ا ج کر د ے لیکن و طن کے ر کھو ا لے غا فل نہیں و ہ ا پنے با زو ؤ ں میں ا تنی ہمت اور قو ت ر کھتے ہیں کہ ا س آ نکھ کو پھو ڑ د یں جو ا ر ض مقد س کی طر ف نظر بد سے د یکھے اس کلا ئی کو مرو ڑ د یں جو ا س کشو ر حسین کی جا نب مقصد بد کے لئے ا ٹھے اور ا س پا ؤ ں کو تو ڑ د یں جو ا س پا ک سر ز مین کو تا ر ا ج کر نے کے لئے بڑ ھے پاک بھا ر ت جنگ کو ر و کنا ہے تو مقبوضہ کشمیر میں ا نسا نی ا لمیے کی ر و ک تھا م ضر و ر ی ہے مسئلہ کشمیر پا کستا ن کے لئے ز ند گی اور مو ت کا مسئلہ ہے کشمیر ی عو ا م طو یل عر صے سے بھا ر تی مظا لم کے خلا ف بر سر ے پیکا ر ہیں جمو ں کشمیر کی عو ا م ا پنے بنیا د ی حق حق خو د ارادیت کے لئے بر سر پیکا ر ہیں ا ب جب کہ پا کستا ن نے کھلے دل سے پا کستا ن کے د شمن کو ہر محا ز پر ا من کا پیغا م دیا ہے سب سے بڑ کر ا س کے جنگی قید ی کو با عز ت ر ہا ئی دی لیکن بد قسمتی سے ثا بت ہو ر ہا ہے کہ ا نڈ یا کے حکمر ا ن اور میڈ یا ا س بد معا ش کتے کی طر ح کے ہیں کہ جس کی د م کبھی بھی سید ھی نہیں ہو سکتی کشمیر کے د یر ینہ مسئلہ کو حل کیے بغیر جنو بی ا یشیاء میں ا من کا قیا م ،علا قا ئی تجا ر ت کا فر و غ معا ژی ا ستحکا م کا حصو ل مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے مو جو دا حا لا ت میں بھی عا لمی طو ر ہر پا کستا ن اور بھا ر ت کو تحمل کا درس دیا جا تا ہے لیکن بھا ر ت پر د با ؤ نہیں د یا جا کہ و ہ کشمیر ی مسلما نو ں پہ جبر و تشد د نو جو ا نو ں کا قتل عا م ، خو ا تین کی بے حر متی بند کر ے اور کشمیر ی عو ا م سے ا قوا م متحد ہ کی سیکو ر ٹی کو نسل کی قر ا ر دادو ں جو حق خو د اردایت کا جو و عدہ کیا گیا ہے ا سے پو را کیا جا ئے لیکن اقو ا م عا لم کا ا س سلسلہ میں دہر ا معیا ر ہے خطے کی تر قی ا سی میں ہیں بھا ر ت پا کستا ن کے ا من کے پیغا م کو سیا ست کی نظر نہ کر ے بلکہ دو نو ں طر ف کی عو ا م ا نسا یت کی بہتر ی کی نظر سے د یکھے اور مذ کر ا ت کی میز پر آ ئے کیو ں کہ جس حقیقت کو آ ج تک بھا ر ت نے تسلیم نہیں کیا و ہ حقیقت ہے اور وہ ہے ۔۔ ا من پسندا یٹمی طا قت پا کستا ن