کراچی( یو این پی) تقریب کی صدارت معروف شاعر جناب جاذب قریشی نے فرمائی جبکہ مہمان خصوصی وفاقی سیکریٹری، وفاقی محتسب سیکریٹیریٹ جناب عبدالمالک غوری تھے۔ مہمانان اعزازی کی نشستوں پہ معروف شاعر ، ڈاکٹر پروفیسر شاداب احسانی، اور معروف شاعر و ادیب جناب سرور جاوید صاحب تشریف فرما تھے ، رکن آرٹس کونسل پاکستان جناب بشیر صدزئی نے بھی خصوصی شرکت فرمائی ۔ نظامت کار کے فرائض ادا کررہے تھے معروف شاعر و نظامت کا سلمان صدیقی صاحب۔حلف برداری ٹھیک اپنے پہ شروع ہوئی پہلے جناب عبدلمالک غوری نے سرپرست جناب اصغر خان اور چیئرمین سخاوت علی نادر سے حلف لیا اس کے بعد تمام اراکین و عہدے داران بزم سے جناب جاذب قریشی نے حلف لیا اور یہ مرحلہ بغیر کسی دشواری کے بخیر و خوب طے ہوگیا ۔تقریب سے جناب سرور جاوید نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ادب روبہ زوال ہے اور انھیں آزاد خیال ادبی فورم بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی ۔جناب شاداب احسانی نے اپنے مختصر خطاب میں فرمایا کہ ادب میں اب ویسا کام نہیں ہورہا جیسا کہ پہلے ہوتا تھا اور یہ کہ مختلف جہتوں میں کام ہونا چاہیئے
محترم صدر مجلس جاذب قریشی نے بھی مختصر خطاب فرمایا جس میں انھوں نے کہا کہ حقیقی لکھاری سامنے آنا چاہیئں ادب کا کوئی بھی حصہ ہو چاہے وہ اسلامی ادب ہو یا قدامت پسند یا آزادی پسند مگر ادب کو محدود نہیں کیا جانا چاہیئے۔انھوں نے اس ضمن میں بزم نگار ادب پاکستان کی بھی توصیف فرمائی کہ یہ واحد تنظیم ہے کہ جو ادب کی ہمہ جہت خدمت کررہی ہے اس کے پروگراممختلف النوعیت ہونے کے ساتھ ساتھ شہر کے مختلف مقامات پہ منعقد کئے جاتے ہیں تاکہ ہر طبقے کے لوگ شامل ہوسکیں ، خطبۂ صدارت کے ساتھ ہی محفل کا پہلا حصہ اپنے اختتام کو پہنچا دوسرے حصے کی صدارت جناب پروفیسر شاداب احسانی نے فرمائی ،، معروف مزاح نگار محمد اسلام نے اپنی کتاب مزاح صغیرہ و کبیرا سے چند سو لفظی پرمزاح کہانیاں سناکے حاضرین کو گدگدایا جس کے بعد شعری نشست شروع کردی گئی سلمان صدیقی کہ ایک مستند شاعر ہونے کے ساتھ مستند نظامت کار بھی ہیں انھوں نے اپنے برجستہ جملوں سے محفل کو دوستانہ اور خوشگوار رنگ دے دیا انھوں نے تمام شعراء کو پابند کیا کہ وہ پانچ پانچ اشعار ہی پیش کریں تاکہ محفل کو غیر ضروری طوالت سے بچایا جاسکے۔ تمام شعراۂ نے جن میں غضنفر زیدی، راقم الحروف ( ڈاکٹر ساجدہ سلطانہ) واحد رازی، حجاب فاطمہ، نصیر الدین نصیر( صدر) فرید خاور، سخاوت حسین ناصر، وسیم احسن ، سلمان عزمی، وقار زیدی، انیس جعفری، سخاوت حسین نادر، (چیئرمین ) اصغر خان ،(سرپرست ) شعیب ناصر( سرپرست اعلی)جمیل ادیب سید، سلمان صدیقی، سید شاہد شہاب ، حنیف عابد، شاعر علی شاعر، سیدمنیف اشعر ملیح آبادی، غلام علی وفا ، شاداب احسانی اور جناب جاذب قریشی نے اپنا کلام نذر سامعین کیا اور بے پناہ داد حاصل کی ۔ آخر میں جناب سخاوت حسین نادر ،نے رکن آرٹس کونسل جناب بشیر صدزئی کو اجرک پیش کی نصیر الدین نصیر جو کہ صدر بزم ہیں انھوں نے شاداب احسانی صاحب کو، سلمان عزمی نے جناب جازب قریشی کو اجرک پہنائی سلمان صدیقی کو بھی اجرک پیش کی گئی اس موقع پہ سرپرست اعلی شعیب ناصر اور سرپرست اصغر خان کے علاوہ تمام اراکین بزم بھی انکے ساتھ شامل رہے اور ایک خوبصورت فوٹو شوٹ بھی کیا گیا،
اس سارے عرصے میں چیئرُمین سخاوت نادر کرسی پہ بیٹھے کم ہی نظر آئے وہ مستقلا سرگرم تھے اور مختلف معاملات کو دیکھ رہے تھے ، ان کی کوششوں کے باعث پروگرام بروقت شروع ہوکے بروقت اختتام کو پہنچا ، بزم کے ہر ساتھی نے بھرپور شرکت کی اور کسی کو نظر انداز نہیں کیا گیا بزم نگار ادب کی سابقہ روایات کی طرح اس بار بھی مہمانان گرامی قدر کی تواضع بہترین ریفرشمنٹ اور چائے سے کی گئی ، جسے مہمانوں نے بخوشی قبول کیا اور اس کے ساتھ ہی محفل برخواست ہوگئی، ان دلنشین لمحات کے کچھ عکس ہائے جمیلاں پیش ہیں