کراچی: (یواین پی) رواں سیزن گندم کی خریداری کے سرکاری نرخ کا تعین نہ ہونے کے سببب کاشتکار آڑھتی کو سستے داموں فصل بیچنے پر مجبور ہیں۔سندھ میں گندم کی فصل تو تیار ہو گئی لیکن صوبائی حکومت نے اب تک نہ گندم کے سرکاری نرخ کا تعین کیا اور نہ خریداری کا ہدف مقرر کیا۔ سندھ آباد گار بورڈ کے چیئرمین محمود نواز شاہ کا کہنا ہے کہ خریدداری کے مراکز قائم نہ ہونے کے سبب اب کاشتکار تیار فصل کو بیچنے کے لیے خوار ہو رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کسان آڑھتی کو 1050 روپے فی من کے حساب سے گندم بیچنے پر مجبور ہیں جو گزشتہ سال کے سرکاری نرخ 1300 روپے فی من کے مقابلے کافی کم ہیں۔محمود نواز شاہ کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کی بے حسی کا خمیازہ گندم کے کاشتکاروں کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت گندم کے نرخ فوری طے کرنے کے ساتھ آباد گار کو بار دانے کی فراہمی بھی یقینی بنائے۔