حیدرآباد (رپورٹ*جنید علی گوندل) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میں احتساب کا مخالف نہیں ہوں لیکن احتساب کے نام پر انتقام نہیں ہونا چاہیئے ، مقدمہ کراچی سے پنڈی لے جانا ہمیں پیغام دینا ہے ،ہمیں جھوٹے مقدمات میں پھنسایا جارہا ہے ، جے آئی ٹی کی رپورٹ معتبر نہیں ،سندھ کو حق نہیں دیا جارہا ہے ایک سو دس ارب روپے ملتے تو میں سندھ میں بے روز گاری کا خاتمہ کرتا ، نئے اسکولز و اسپتال بناتا ،صوبہ کو اس کے حصہ کا پانی ملنا چاہیئے ان خیالات انہوں نے کراچی سے چلنے والے کاروانِ بھٹو ٹرین مارچ کے ذریعے حیدرآباد ریلوے اسٹیشن پر پہنچنے پر کارکنوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو ، جام خان شورو ،عبدالجبار خان اور عاجز دھامراہ نے بھی خطاب کیا بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں بھٹو کا نواسہ اور شہید بے نظیر بھٹو کا بیٹا ہوں میں اگر اپنے نانا کا نام استعمال کررہا ہوں تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیئے لیکن جو لوگ میرے نانا اور والدہ سے ڈرتے تھے وہ عناصر آج میرے نام سے بھی خوف زدہ ہیں انہوں نے کہاکہ جو لوگ یہ سمجھتے تھے کہ بھٹو کو پھانسی دینے اور بے نظیر کو شہید کرنے کے بعد پی پی ختم ہو جائے گی وہ دیکھ لیں کہ عوام آج بھی پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں انہیں انجینئرڈ الیکشن سے تو ہرایا جاسکتا ہے ۔لیکن عوام کے دلوں سے بھٹو کو نہیں نکالا جاسکتا ۔انہوں نے کہاکہ 4اپریل کو سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی چالیسویں برسی ہے ہمارا کاروانِ بھٹو برسی کے اجتماع میں شرکت کے لیے ہے ابھی ہم نے اسلام آباد جانے کا فیصلہ نہیں کیا لیکن پھر بھی بہت سے ایوان کانپ رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ہمارے خلاف احتساب کا عمل شروع کیا گیا ہے میں احتساب کے خلاف نہیں ہوں اگر یہ شفاف اور غیر جانبدار ہو لیکن احتساب کے نام پر انتقام قبول نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ہمارے کیس کو کراچی سے پنڈی لے جایا گیا ہے پنڈی سے ہماری تلخ یادیں وابستہ ہیں لگتا ہے کہ ہمیں پیغام دیا جارہا ہے کہ ہم ڈر جائیں لیکن میرے نانا نے پھانسی کا پھندا قبول کیا میری والدہ نے جام شہادت نوش کیا یہ ضیاء الحق اور مشرف کی آمریت سے خوف زدہ نہیں ہوئے تو ہم بھی کسی آمر و جابر کے سامنے سرنگوں نہیں ہو نگے عوام ہمارے ساتھ ہیں انہوں نے وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ عوامی سیلاب کے سامنے ٹہر نہیں سکیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ بعض عناصر 73ء کے آئین کے خلاف سازش کررہے ہیں اور ملک میں ون یونٹ قائم کرنا چاہتے ہیں صوبوں کا حق اور اختیار ان سے چھینا جارہاہے این ایف سی کا 120ارب روپیہ سندھ کو نہیں ملا اگر یہ ملتا تو میں نوجوانوں کو روزگار دیتا ، نئے اسکولز و اسپتال کھولتا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری گیس استعمال ہورہی ہے لیکن سندھ میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے پانی کے معاہدہ کی بھی خلاف ورزی ہو رہی ہے سندھ کو اسکے حصہ کا پانی نہیں دیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوام کی جماعت ہے ہمیں ایک سازش و منصوبہ کے زریعے انتخابات سے باہر نکلا گیا میرے سینئر ز کو نااہل قرار دیکر انہیں الیکشن سے باہر کیا گیا مجھے پشاور میں انتخابی مہم کے لیے نکلنے نہیں دیا گیا لیاری میں رینجرز گردی کی گئی آج تک وہاں کا فارم45گم ہے انہوں نے کہاکہ ہم جمہوریت کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے ہیں ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن یہ پوچھنے کا حق ہے کہ بھٹو کی پھانسی کا مقدمہ سست روی کا شکار کیوں ہے بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو کیفر کردار تک کیوں نہیں پہنچایا گیا چیف جسٹس نے جب مجھے بے قصور قرار دیا تو میرا نام تحریری فیصلے میں کیوں آگیا میرا مقدمہ کراچی سے باہر کیوں چلایا جارہا ہے بعد ازاں کاروانِ بھٹو حیدرآبادسے اپنی اگلی منزل نوابشاہ کے لیے روانہ ہو گیا جہاں رات قیام کے بعد آج بدھ کو پھر کاروان لاڑکانہ کے لیے روانہ ہو گا
انتخابات2018ء ہمارا ایک امتحان تھا مصطفی کمال
حیدرآباد(رپورٹ*علی رضا رانا) پی ایس پی کے قائد مصطفی کمال نے کہا ہے کہ انتخابات2018ء ہمارا ایک امتحان تھا ہم نے اس سے بہت کچھ سیکھا ہے تاہم کراچی و حیدرآباد میں امن و امان کے قیام میں پاک سر زمین پارٹی کا بہت اہم کردار ہے ہم نے نوجوانوں کو غلط راستے سے ہٹا کر سیدھے راستے پر لگایا ہے ہم انہیں معاشرہ کے مفید شہری بنانا چاہتے ہیں وہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے تحت حیدرآباد بار کونسل میں وکلاء سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر پارٹی کے مرکزی رہنما انیس قائم خانی ، شبیر قائم خانی ،اشفاق منگی اور دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہاکہ سندھ ان دنوں بے شمار مسائل کا شکار ہے عوام کو پینے کا صاف پانی نہیں مل رہا ہے دیہی و شہری سندھ میں لاکھوں افراد ہیپاٹائٹس کا شکار ہو رہے ہیں عوام کو صحت کی بنیادی سہولتیں حاصل نہیں ہیں بلدیاتی ادارے بے اختیار ہیں اسکولوں کا حال یہ ہے کہ سندھ حکومت نے ہائی کورٹ میں ایک درخواست دی ہے کہ ہم اساتذہ اور عمارت نہ ہو نے کی وجہ سے11ہزار 8سو 50اسکولز بند کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ بچوں کو اسکولز نہ بھیج کر ہم کل کے دہشت گرد پیدا کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ حکومتوں کی ترجیحات عوام کی خدمت ہونا چاہیئے بچوں کا اسکول جانا آئینی حق ہے جو چھینا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ ملک کو اندرونی و بیرونی خطرات ہیں ہم نے کراچی و حیدرآباد میں امن قائم کردیا ہے اب یہاں ہڑتالیں ہو تی ہیں نہ کسی نے کسی کو کوئی پتھر مارا ہے ہمار اکارکن پرامن ہے اور عوام تک اپنا پیغام پہنچارہا ہے انہوں نے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدے داروں کو شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کا استقبال کیا اور انہیں خطاب کا موقع فراہم کیا ۔
خورشید ٹاؤن میں واقع چوہدر نثار ہاؤس میں چوری کی واردات‘چور موٹر سائیکل لے اڑے
حیدرآباد (بیورو رپورٹ)خورشید ٹاؤن میں واقع چوہدری نثار ہاؤس میں چوری کی واردات ‘ 2ملزمان موٹر سائیکل لے اڑے‘ تفصیلات کے مطابق منگل کی صبح 11.30پر خورشید ٹاؤن میں واقع چوہدری نثار ہاؤس میں دو نوجوان چوری کی نیت سے داخل ہوئے جنہوں نے دفتر میں موجود آفس اینٹنڈنٹ سے پانی طلب کیا۔آفس اینٹنڈنٹ پانی بھرنے کیلئے جیسے ہی کچن کی طرف روانہ ہوا تو دو نامعلوم ملزمان دفتر میں کھڑی نئی موٹر سائیکل باہر کھینچتے لے گئے ۔اس واقعہ کو دیکھتے ہی دفتر میں موجود شخص نے انہیں روکنے کی کوشش کی مگر ملزمان کی جانب سے اسے زودکوب کیا گیا اور بھر خوب تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس سے اس کی ٹانگ میں زخم آگئے۔بعد ازاں واقع کی اطلاع مقامی تھانے کی پولیس کو دی گئی جس نے کاروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو چند ہی گھنٹے میں گرفتار کر لیا جبکہ دوسرے کی تلاش کیلئے چھاپہ مارے جارہے ہیں۔