سانحہ گیاری سیکٹر کے شہدا کی ساتویں برسی’’ آج‘‘ منائی جائے گی

Published on April 7, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 448)      No Comments

گیاری سیکٹر سانحے کو سات سال گزر گئے لیکن شہیدوں کی قربانی کو آج تک کوئی پاکستانی بھلا نہیں سکا
جہانیاں(یواین پی)7اپریل 2012ء کو مادر وطن کے دفاع کیلئے دنیاکے بلند اور سرد ترین اور دفاعی نکتہ نظر سے اہم محاذ جنگ پر پاک فوج کا ایک دستہ برفانی تودے تلے دب کر شہید ہو گیا تھا 7اپریل 2012ء کو شب 2 بجے کے قریب برفانی تودہ گرنے سے تعینات پاک فوج کا دستہ جام شہادت نوش کر گیا تھا‘ گیاری کو پاکستان کے دفاعی نکتہ نظر سے اہم محاذ جنگ مانا جاتا ہے قراقرم کے پہاڑی سلسلے کے حساس علاقے میں واقع ناردرن لائٹ انفنٹری کا بٹالین ہیڈ کوراٹرملکی اورغیر ملکی میڈیا کی توجہ کا مرکزبن گیا۔یوا ین پی کے مطابق اس وقت کے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے بھی موقع پر جا کر حالات کا جائزہ لیا تھا اور شہداء کے جسد خاکی کو تودے تلے سے نکالنے کے احکامات دئیے تھے۔مسلسل کوششوں اورشدید ترین موسمی حالات کے بعد پاک فوج نے پونے دو ماہ بعد 29مئی 2012ء کو برفانی تودے تلے دبے تمام کو شہید ڈکلیئر کردیا تھا تاہم اس کے بعد پاک فوج کے ہمت نہ چھوڑی اور اپنے شہداء کی تلاش کیلئے دنیا کی تاریخ کا سب سے مشکل ترین ریسکیو آپریشن کیا۔دنیا بھر کی جدید ترین ٹیکنالوجی کی حامل ترقی یافتہ ترین ممالک کی ٹیمیں بھی شہداء کے جسد خاکی کی تلاش کے کام کو ناممکن قرار دے کر واپس چلی گئیں مگر ہمت مرداں مدد خدا کے مصداق پاکستان آرمی نے ایک بار پھر ناممکن کو ممکن کردکھایا اور تمام شہداء کے جسد خاکی تلاش کرکے ان کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیاگیا۔واضح رہے کہ سیاچن دنیا کا دشوارگزاراور ٹھنڈا ترین علاقہ ہے جہاں گرمیوں میں درجہ حرارت منفی 12 اورسردیوں میں منفی 50 تک چلا جاتا ہے۔ گیاری سیکٹر سانحے کو سات سال گزر گئے لیکن شہیدوں کی قربانی کو آج تک کوئی پاکستانی بھلا نہیں سکا، ہرسال پاک آرمی اور قوم کی جانب سے گیاری سیکٹر کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے موسم کی تلخیوں اور خون جما دینے والی سردی کے باوجود پاک فوج کا ریسکیو آپریشن ڈیڑھ سال تک دن رات جاری رہا جو اکتوبر 2013 میں آخری شہید کا جسد خاکی نکالنے کے ساتھ مکمل ہوا۔ دنیا کے بلند ترین محاذ پر وطن کیلئے مر مٹنے والوں کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا،،، پوری قوم سانحہ گیاری کے شہداء کو سلام پیش کرتی ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Weboy