اسلام آباد: (یواین پی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ مائیں اور بہنیں سب کے لیے قابل احترام ہوتی ہیں لیکن بدعنوانی کی تحقیقات بھی قومی فریضہ ہے۔اسلام آباد میں وزیر اطلاعات فواد چودھری کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ گھریلو خواتین ہمارے لیے قابل احترام ہیں لیکن اگر خواتین کے نام پر پیسے منگوائیں گے تو سوال تو پوچھنا ہے۔ مائیں اور بہنیں سب کے لیے قابل احترام ہوتی ہیں لیکن بدعنوانی کی تحقیقات بھی قومی فریضہ ہے۔ ن لیگ کی بھی کوئی ایان علی سامنے آ جائے گی۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ کرپشن کرنے والے عناصرسے قانونی پوچھ گچھ نیب کی ذمہ داری ہے۔ پاکستان میں معاشی مسائل کی ساری ذمہ داری انہی کرپٹ عناصر پر عائد ہوتی ہے۔ نیب تحقیقات کرکے اپنے فرائض انجام دے رہی ہے۔ انہوں کہا کہ دبئی میں پیسہ منتقل کرنے کے لیے جعلی کمپنیاں بنائیں گئیں۔ ریڑھی والوں کے ٹی ٹی لگانے کے لیے شناختی کارڈ استعمال کیے گئے۔ انہوں نے صادق پلازہ کے ریڑھی والے کو بھی نہیں چھوڑا۔ان کا کہنا تھا کہ جائز ترسیلات زر میں جیتے جاگتے جبکہ جعلی ٹی ٹیز میں گھوسٹ افراد استعمال ہوئے۔ وضاحت کردوں کہ رقوم کی منتقلی کی ٹی ٹیز 2008ء تک کی گئیں۔ نیب نوٹس بھجوا کر اپنی ڈیوٹی پوری کر رہی ہے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ قوم چاہتی ہے احتساب کا عمل منطقی انجام تک پہنچے۔ شریف فیملی کے لوگ نیب تحقیقات میں کسی ایک سوال کا جواب بھی نہیں دے پائے۔ حمزہ شہباز پریس کانفرنس کرتے ہیں نیب میں ایک سوال کا جواب نہیں دیا۔