وفاقی و صوبائی سرکار اور ٹاؤن کمیٹی کی جانب سے محراب پور کے صحافیوں مسلسل نظر انداز
نوشہرو فیروز(یواین پی)محراب پورٹاؤن انتظامیہ کا جھوٹا وعدہ، صحافیوں کو پریس کلب کی عمارت نہ مل سکی، گزشتہ سال جناح چوک پر پریس کلب بنا کردینے کا اعلان کیا تھا،کوٹیشن پرلاکھوں روپے کے ترقیاتی کام مگر پریس کلب کیلئے فنڈز نہ ہونے کے بہانے وفاقی و صوبائی سرکار اور ٹاؤن کمیٹی کی جانب سے محراب پور کے صحافیوں کومسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے محراب پور سے بھی چھوٹے شہروں میں صحافیوں کے پاس پریس کلب کی بلڈنگ موجود ہے مگر محراب پورکے صحافی ابھی تک اس سہولت سے محروم ہیں واضح رہے کہ ٹاؤن انتظامیہ اور اسسٹنٹ کمشنر محراب پور نے گزشتہ سال فروری میں نجی چینل کی سالگرہ تقریب میں علی علی پی سی او چوک پر ٹاؤن انتظامیہ کی دکانوں کے اوپر پریس کلب بنانے کا وعدہ کیاتھاجبکہ اسکے کچھ ماہ بعد ٹاؤن انتظامیہ کی جانب سے ٹاؤن آفیس میں پریس کانفرنس کے ذریعے پریس کلب بنانے کا باضابطہ اعلان بھی کیا گیا تھا مگر عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک وہ وعدہ وفا نہ ہوسکاٹاؤن کمیٹی محراب پور کی جانب سے کوٹیشن پر شہر بھر کے مختلف وارڈز میں لاکھوں روپے کے ترقیاتی کام توکروائے گئے مگر پریس کلب کی بلڈنگ بنانے کیلئے فنڈز نہ ہونے کے بہانے تراشے جاتے رہے جبکہ جناح چوک کی متعلقہ جگہ پرصرف کچھ لاکھ روپے کا خرچہ ہونا تھا ، صدر محراب پور پریس کلب محمد شہزاد مغل،سیئنئر نائب صدر ملک مشتاق احمد، نائب صدر ملک امجد علی ، نائب صدر یونین آف جرنلسٹس علم الدین علیم، صدر الیکٹرانک میڈیارپورٹرس ایسوسی ایشن سجاد سرویا، محمود الحسن جلالی، ناصر اقبال و دیگر صحافیوں نے مطالبہ کیا کہ ٹاؤن انتظامیہ کی جانب سے اعلان کردہ جگہ پر جلدازجلد پریس کلب کی بلڈنگ تعمیر کی جائے دوسری جانب صوبائی صدر پاکستان فلاھ پارٹی محمد رمضان مغل،اطلاعات سیکریٹری پیپلزپارٹی طاہر رضا ناگراج،سینئر نائب صدر ن لیگ آصف رندھاوا ایڈووکیٹ،ضلعی امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر خالد شفیق،تعلقہ صدر پی ٹی آئی رانا غلام حسین،رہنما جماعت اسلامی ندیم غوری،رہنما اے پی ایم ایل احمد خان چانڈیو، ڈویژنل صدر پاکستان سنی تحریک حافظ ایاز چانڈیو ودیگر نے ڈیڑھ سال سے زائدعرصہ گزرنے کے باوجود اعلانیہ محراب پور پریس کلب بلڈنگ کی تعمیر نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیاانہوں نے ٹاؤن کمیٹی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ فی الفور پریس کلب کی تعمیر کی جائے تاکہ صحافی برادری ایک پلیٹ فارم سے شہری مسائل کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔