اسلام آباد: (یواین پی) پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چئیرمین نے کہا ہے کہ کسی کمپنی کو ٹیرف بڑھانے کی اجازت نہیں دی ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ائیر ٹائم کم ہونے سے صارفین کو ایسا لگا کہ ٹیرف بڑھا دیا گیا ہے۔چئیرپرسن کمیٹی سینٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں سینٹر فیصل جاوید نے نقطہ اٹھایا کہ سوشل میڈیا پر بہت چل رہا ہے کہ موبائل کمپنیوں کی جانب سے ٹیرف بڑھا دیا گیا۔ ایس ایم ایس اور کال ریٹس بڑھانے کی خبر کیا درست ہے؟ کیا کمپنیوں نے ریٹس بڑھائے دیئے ہیں؟اس پر چئیرمین پی ٹی اے نے وضاحت کی کہ کسی کمپنی کو ٹیرف بڑھانے کی اجازت نہیں دی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے ٹیکسوں کے فیصلے کے بعد ائیر ٹائم کم ہونے سے صارفین کو ایسا لگا کہ ٹیرف بڑھا دیا گیا ہے۔چئیرمین پی ٹٰی اے کا کہنا تھا کہ اگر صارفین کی جانب سے ٹیرف کے حوالے سے شکایات ملیں تو ہمارا متعلقہ ادارہ اس کو دیکھے گا۔ سوشل میڈیا پر ٹیرف کا جو موزانہ دیا جا رہا ہے، اس کو دیکھ کر جلد میڈیا پہ اپنا موقف دے دیں گے۔چئیرپرسن کمیٹٰی سینٹر روبینہ خالد نے کہا کہ انھیں معلومات ملی ہیں کہ بیرون ملک سے آنے والے ایسے مسافر جو موبائل نہیں لا رہے لیکن ان کے نام سے رجسٹریشن کی جا رہی ہے، اس کی تحقیقات کی جائیں کیونکہ جگاڑ میں توہم بہت آگے ہیں۔قائمہ کمیٹی نے اس معاملے پر پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ اتھارٹی ایف بی آر اور کسٹمز سے اس حوالے سے تفصیلات لے کر کمیٹی کو آگاہ کرے۔ اجلاس میں وزارت انفارمیشن ٹٰیکنالوجی اور ٹٰیلی کمیونیکیشن نے سائبر سیکورٹی پر قائمہ کمیٹی کو ان کیمرہ بریفنگ بھی دی۔