سوات (یواین پی) ماہر اثمار اور سینئرآفیسر محمد ایاز خان نے مینگورہ زرعی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا چارج سنبھال لیا، محمد ایاز خان گزشتہ ستائیس سال سے صوبے کے مختلف تحقیقاتی مراکز میں خدمات انجام دے چکے ہیں، انہوں نے اپنے ستائیس سالہ تحقیقی خدمات کے دوران 13 مختلف اقسام کے میوہ جات کی ترویج ومنظوری دی، 20مختلف قسم کے بین الاقوامی مقالے اور اس حوالے سے کتابیں تحریر کیںاس کے علاوہ ان کی خدمات میں شعبہ زراعت کی بہتری کے لئے کام کرنے والے مختلف سرکاری اور نجی اداروں کے تعاﺅن سے ہزاروں کاشت کاروں اور نرسری گروورز کی تربیت شامل ہے ، شاندار تعلیمی وتحقیقی ریکارڈ رکھنے والے زرعی ریسرچر محمدا یا ز خان کو سال 2010 میں دوران تربیت شیانگ مائی یونیورسٹی نارتھ تھائی لینڈ سے بہترین ماہر اثمار سائنسدان کا ایوارڈ بھی مل چکا ہے جس میں18 ممالک کے سائنسدانوں نے شرکت کی تھی موصوف نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنی تعلیم اور تحقیقاتی کامیابیوںکے نتائج کو بروئے کا ر لاتے ہوئے زرعی تحقیقاتی مرکز مینگورہ کے پلیٹ فارم سے بھی اس سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے نہ صرف زرعی اجناس کی نئی اقسام دریافت کرنے کی کوشش کریں گے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ زمینداروںکی بہتری کے لئے بھی بھر پور اقدامات اُٹھائیں گے، محمد ایاز خان سے قبل مینگورہ ریسرچ سنٹر کے ڈائریکٹرعبدالباری تھے جو عرصہ چھ سال سے یہاں فرائض انجام دینے کے بعد اب ان کا تبادلہ ضلع بونیر کردیا گیاہے ان کی مہارت گنے کی کاشت کے حوالے سے تھی تاہم محمدایاز خان پھلوں کے شعبے میں اپنے تجربات کی بناءپر وسیع مہارت رکھتے ہیں جس کی وجہ سے توقع کی جارہی ہے کہ مینگورہ زرعی تحقیقاتی مرکز میں اپنے تجربات کو بروئے کار لاتے ہوئے اس شعبے کو مزید ترقی سے ہم کنار کریں گے۔