واشنگٹن(یواین پی) تاریک کمرے میں دیر تک ٹی وی دیکھنے اور چلتے ہوئے ٹی وی کے سامنے سوجانے سے وزن بڑھ سکتا ہے اور آخرکار موٹاپے تک لے جاسکتا ہے۔ کہ رات کے وقت گھر میں مصنوعی روشنیوں کو کم سے کم رکھنا موٹاپے کو روکنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ اس سے قبل مرغن غذاؤں اور غیرصحتمند معمولات کو موٹاپے کی وجہ قرار دیا جاتا رہا تھا۔ تاہم اب ’لوورنگ آرٹیفیشل لائٹ ایکسپوژر ایٹ نائٹ‘ یا اے ایل اے این کو موٹاپے کی وجہ قرار دیا جارہا ہے۔حال ہی میں امریکہ اور دیگر ممالک میں موٹاپےاورگھروں میں مصنوعی روشنی کی شرح ایک ساتھ بڑھتی دیکھی گئی ہےجانوروں پررات کے وقت مصنوعی روشنی کے اثرات کو ماہرین نے باقاعدہ طور پر نوٹ کیا ہے ۔ چوہوں پراس کے اثرات میں قدرتی جسمانی گھڑی متاثر ہوئی اور ان میں موٹاپا بھی دیکھا گیا ہے۔اس کے علاوہ رات کے وقت مصنوعی روشنی سے لوگوں کے کھانے پینے کے معمولات تبدیل ہوتے ہیں اور اوقات بدل جاتے ہیں۔ اگرچہ انسانوں پر اس کے مطالعے چھوٹے پیمانے پر کئے گئے ہیں جن سے حتمی نتیجہ نہیں نکالا جاسکتا۔ اس ضمن میں جو تحقیق سامنے آئی ہے ان میں انسانوں کے ورزش اورکھانے پینے کی عادت کو زیادہ قریب سے نہیں دیکھا گیا ہے۔لیکن اس تحقیق کو ڈیل سینڈلر نے آگے بڑھایا ہے جو امریکا میں نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے پانچ سال تک 43,722 ایسی خواتین کا مطالعہ کیا جن کی عمریں 35 سے 74 برس تھیں اور ان کا تعلق ملک کی تمام 50 ریاستوں سے تھا۔مطالعے میں شامل تمام خواتین سے ان کی غذائی عادات، ورزش اور دیگرعوامل کے بارے میں پوچھا گیا تھا۔ رات کے اندھیرے یعنی دیرتک ٹی وی دیکھنے والی خواتین میں موٹاپے کا خطرہ 19 فیصد تک بڑھا ہوا تھا۔ کیونکہ باڈی ماس انڈیکس (بی ایم آئی)، کمر کی چوڑائی اور کولہوں کے مقابلے میں کمر کا تناسب بھی فربہی کو ظاہر کررہا تھا۔ماہرین نے اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہےکہ اس میں ٹی وی ، اسکرین یا پس منظر کی نیلی روشنی بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔