نفاذ اردو کے فروغ کے لئے شعبہ خواتین کے لئے خصوصی طور پر ذمہ داریاں سونپی ہیں
ہارون آباد(یو این پی) تحریک نفاذ اردو پاکستان کے صدر عطاءالرحمن چوہان نے اسلام آباد میں ہارون آباد کے صحافیوں سے خصوصی ملاقات میں کہا کہ پاکستان کے پچاس میں سے بائیس اضلاع میں ضلعی مقامات پر تنظیم سازی کا کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ باقی اضلاع میں تنظیم سازی شروع ہے۔ اس سلسلہ میں نفاذ اردو کے لئے دستخطی مہم بھی پورے زور و شور سے جاری ہے جس میں تقریباً پانچ ہزار سے زائد لوگوں نے دستخط کر دیئے ہیںاور چودہ اگست کے بعد اس مہم کو گلی محلوں اور سکولوں کالجوں تک فروغ دے کر جلد ہی ایک کروڑ دستخط کا ہدف پورا کر لیا جائے گا۔ تحریک کے مرکزی صدر عطاءالرحمن چوہان نے مزید بتایا کہ نفاذ اردو کے فروغ کے لئے شعبہ خواتین کے لئے خصوصی طور پر ذمہ داریاں سونپی ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا یہ بات خوش آئند ہے کہ ایوان بالا(سینٹ) میں بھی نفاذ اردو کیلئے پٹیشن دائر کر دی گئی ہے اور ہم اس سلسلہ میں پر عزم ہیں کہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ کے فرمودات کی روشنی میں نفاذ اردو کے سلسلہ میں قانونی ، سیاسی ، اخلاقی تمام محاذوں پر جنگ لڑی جائے گی اور 1973ءکے دستور میں اردو کے نفاذ کے سلسلہ میں قانونی و آئینی چارہ جوئی پر عمل درآمد کر کے اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے قومی و علاقائی اخبارات سے بھی توقع ظاہر کی کہ اس سلسلہ میں بھرپور قلمی معاونت فراہم کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکرٹری فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے نام ایک علیحدہ خط میں توجہ مبذول کرائی ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلہ 8ستمبر 2015 کے دستور کی شق نمبر 251 کی روشنی میں اس بات کو پیش نظر رکھا جائے کہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن اعلیٰ او رسرکاری ملازمتوں کے امتحانات قومی زبان میںلینے کا پابند ہے ۔