دن بھر میں غذا سے حاصل ہونے والی 300 کیلوریز کی کٹوتی مختلف جان لیوا امراض جیسے ذیابیطس اور امراض قلب سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
اور ایسا اس وقت بھی ممکن ہوگا جب آپ کا جسمانی وزن بہت زیادہ بڑھ چکا ہو۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
ڈیوک یونیورسٹی کی تحقیق میں 218 رضاکاروں کو 2 سال تک روزانہ ایک چوتھائی کیلوریز کی کٹوتی کرنے کا کہا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ اس سے نہ صرف جسمانی وزن میں کمی آئی اور اس میں دوبارہ اضافہ نہیں ہوا بلکہ میٹابولک امراض جیسے ذیابیطس کا خطرہ کم ہوا جبکہ جسمانی وزن کی سطح میں بھی کمی دیکھنے میں آئی۔
محققین کے خیال میں روزانہ کی غذا کی مقدار میں معمولی کمی لانا بھی مجموعی صحت کے لیے جادو اثر ثابت ہوسکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جسمانی وزن صحت مند ہونے کے باوجود ضرورت سے زیادہ کھانا خصوصاً شکر، زیادہ کاربوہائیڈریٹس، چربی اور سرخ گوشت پر مبنی غذا جسمانی ورم بڑھانے کا باعث بنتی ہے جو آگے بڑھ کر امراض قلب، الزائمر، ذیابیطس اور بڑھاپے کی جانب سفر تیز کردیتا ہے۔
اس سے پہلے ایک تحقیق تحقیق میں جانوروں پر کیے جانے والے تجربات سے معلوم ہوا کہ روزانہ کیلوریز میں 10 سے 40 فیصد کمی امراض اور مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ کم کردیتی ہے اور موٹاپے کے شکار افراد کے لیے بہترین حکمت عملی ہے۔
مگر اس نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ صحت مند وزن کے حامل افراد بھی روزانہ کی غذا کی مقدار میں کمی کمی لے آئیں تو وہ بھی مختلف جان لیوا امراض کو خود سے دور رکھ سکتے ہیں۔
تحقیق میں 2 سال بعد دریافت کیا گیا کہ غذا کی مقدار میں کمی سے لوگوں میں جسمانی ورم کم ہوا جس کے نتیجے میں امراض قلب، کینسر اور دماغی تنزلی کا خطرہ کم ہوا جبکہ ذیابیطس سے تھفظ بھی ممکن ہوگیا۔