لاہور(یواین پی)ملکہ ترنم نور جہاں کا93واں یوم پیدائش آج 21ستمبر بروز ہفتہ کو بھر پور طریقے سے منایاجائیگا۔ اس سلسلہ میں ان کے مداح ملک کے مختلف شہروں میں خصوصی تقاریب کا اہتمام کریں گے اور ان کی سالگرہ کے کیک بھی کاٹیں گے۔ ملکہ ترنم نور جہاں 21ستمبر 1926 کو قصور میں پیدا ہوئیں۔ ان کا اصل نام اللہ وسائی جبکہ نور جہاں ان کا فلمی نام تھا۔انہوں نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز 1935 میں “پنڈ دی کڑی ” سے کیا۔ وہ قیام پاکستان کے بعد اپنے شوہر شوکت حسین رضوی کے ہمراہ ممبئی سے کراچی شفٹ ہو گئیں۔ 1957 میں انہیں شاندار پرفارمنس کے باعث صدارتی ایوارڈ تمغہ امتیاز اور بعد ازاں پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا۔ 1965 کی جنگ میں ا نہوں نے میرے ڈھول سپاہیا، اے وطن کے سجیلے جوانوں، ایہہ پتر ہٹاں تے نئی وکدے، او ماہی چھیل چھبیلا، یہ ہواؤں کے مسافر، رنگ لائے گا شہیدوں کا لہو، میرا سوہنا شہر قصورنیں سمیت بے شمار ملی نغمے گا کر قوم اور فوج کے جوش و ولولہ میں اضافہ کیا۔انہوں نے مجموعی طور پر 10ہزار سے زائد غزلیں و گیت گائے جن میں ان کا سب سے پہلا گانا مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ بے پنا ہ ہٹ ہوا جس نے ملکہ ترنم کو کامیابیوں کے نئے سفر پر گامزن کر دیا۔ ملکہ ترنم لور ز فیڈریشن کے ترجمان نے بتایاکہ ملکہ ترنم نے کئی فلموں میں کامیاب اداکاری و گلوکاری کے جو ہر دکھائے جن میں ایماندار، پیام حق، سجنی،یملا جٹ، چوہدری، ریڈ سگنل، سسرال، چاندنی، دھیرج، فریاد، خاندان، نادان، دہائی،نوکر، لال حویلی، دوست، زینت، گاؤں کی گوری، بڑی ماں، بھائی جان، انمول گھڑی، دل، ہمجولی، صوفیہ، جادوگر، مرزاصاحباں، انار کلی،لخت جگر، پاٹے خان، چھومنتر، نیند، کوئل وغیرہ شامل ہیں۔ملکہ ترنم نور جہاں 23دسمبر 2000 کو 74برس کی عمر میں انتقال پا گئیں۔ ملکہ ترنم نور جہاں کے یوم ولادت پرالیکٹرانک میڈیا خصوصی پروگرامات نشر کرے گا جس میں مرحومہ کی فن موسیقی کیلئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا جبکہ اس موقع پر پرنٹ میڈیا میں بھی خاص مضامین کی اشاعتوں کا اہتمام کیا جائیگا۔