ہارون آباد(یواین پی )پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی ماحولیاتی و آلودگی گندے پانی کے جوہڑوں اور نکاسی آب کے انتظامات نہ ہونے اور گندگی و غلاظت نے ہارون آباد کے گردونواح کے سینکڑوں چکوک میں ہیپاٹائٹس جیسے مہلک مرض کو جنم دینا شروع کر دیا ۔گردونواح کے چکوک میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی ہے مگر ہارون آباد میں دیرینہ عوامی مطالبے کے باوجود ہیپاٹائٹس کے مرض کے علاج کی سہولت فراہم نہ کیے جانے کے باعث غریب مریض علاج کے لیے در بدر ہونے لگے مریضوں کی بڑی تعداد غربت کے باعث مہنگا علاج نہ کرانے کی استطاعت نہیں رکھتی اور غریب مریض ہیپاٹائٹس کے ہاتھوں سسک سسک کے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں ہارون آباد کے اردگرد سینکڑوں چکوک میں لاکھوں افراد رہتے ہیں اور ان چکوک میں صاف پانی کی سہولت دستیاب نہیں ہے اور لوگ مضر صحت پانی پیتے ہیں ماحولیاتی خرابی و آلودگی نے بھی گھیر رکھا ہے اور لوگ آلودگی کی وجہ سے مریض بن رہے ہیں گندے پانی کے جوہڑ چکوک میں موجود ہیں جبکہ نکاسی آب کا انتظام بھی نہیں ہے اور غلاظت و گندگی کے ڈھیر جگہ جگہ گلیوں میں نظر آتے ہیں ان سارے صحت دشمن اور امراض کو جنم دینے والے عناصر کی وجہ سے ہیپاٹائٹس کے مرض نے بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنا شکار بنا لیاہے اور ہیپاٹائٹس کا مرض عام ہونے لگا ہے عوام بہت سالوں سے ہیپاٹائٹس وارڈ کے قیام اور ماہر امراض ہیپاٹائٹس نفسیات کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں مگر حکومت اور حکمرانوں نے اس علاقہ کے غریب عوام کے اس سنجیدہ اور اہم مسئلہ پر کان نہیں دھرے ہیں اور عوام بے بسی سے موت کے منہ میں جانے پر مجبور ہیں غریب لوگ سسک سسک کر مرتے ہیں کیونکہ ہیپاٹائٹس کا علاج بہت مہنگا اور طویل ہے اور غریب لوگ اس علاج کی مالی طاقت نہیں رکھتے علاقہ کے لوگوں ملک زاہد اعوان ،محسن خالد ،راؤ عادل ،علی ماہی ،عمر چیمہ ،شعیب ملہی ،سجاد ناز ،چاچا شعیب ،فریاد حسین ،محمد عمیر ،محمد جاوید عباسی ،حاجی عبدالجبارکا کہنا ہے کہ حکمران ہم پر ترس کھائیں اور ہمیں بھی انسان سمجھیں کیونکہ ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کے اقدامات ہمارا حق ہے اوراس مرض کا علاج کرنا بھی حکومت پر فرض ہے اور ہمار احق ہمیں دیا جائے ۔