اسلام آباد: (یواین پی) وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں آٹے کے مصنوعی بحران پر نوٹس لے لیا ہے اور مافیاز کیخلاف ملک گیر گرینڈ کریک ڈاؤن کی ہدایت کی ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں آٹے کے بحران کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آٹا مہنگا بیچنے والوں کی فوری طور پر گرفتار کرنے کے ساتھ ان کے گودام سیل کرنے کا حکم دیدیا ہے۔وزیراعظم آفس نے چاروں چیف سیکریٹریز سے رابطہ کیا ہے اور آٹا بحران پر گرینڈ آپریشن کے حوالے سے ہدایات دیں۔ وزیراعظم آفس نے چیف سیکریٹریز کو کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے ذخیرہ اندوزوں اور مہنگا آٹا بیچنے والوں کی فوری گرفتاری اور گودام سیل کرنے کے احکامات دیے۔وزیراعظم آفس کے مطابق احکامات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام ضلعی انتظامیہ اور ڈی سیز اپنے اپنے علاقے میں کارروائی کرکے 24 گھنٹے میں رپورٹ دیں۔ ذخیرہ اندوزی، آٹے کی قلت اور جہاں آٹا مہنگا فروخت ہوا انتظامیہ جوابدہ ہوگی۔ذرائع وزیراعظم آفس کے مطابق غفلت کے مرتکب افسران کی چیکنگ کے لیے مانیٹرنگ کرکے کارروائی کی جائے۔اُدھر کراچی، لاہور، فیصل آباد، ملتان، پشاور سمیت دیگر جگہوں پر آٹے کا بحران سر اٹھا رہا ہے۔ جس کے باعث مافیاز نے قیمتوں میں من مانا اضافہ کر دیا ہے ، اس اضافے کے بعد شہری پریشان ہو گئے ہیں۔عوام کا کہنا ہے کہ حکومت نے آٹا مہنگا کر کے عوام کو زندہ درگور کر دیا ہے۔ اعلیٰ حکام سے درخواست کرتے ہیں آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول کیا جائے۔یاد رہے کہ آٹا فلور ملوں کی طرف سے آٹے کی فی کلو قیمت چھ روپے اضافے سے 70 روپے ہوگئی ہے۔آٹا چکی مالکان نے اضافی نرخوں کا فوری طور پر اطلاق کا اعلا ن کرتے ہوئے کہا تھا کہ گندم کی قیمت میں اضافے کے تناظر میں چکی آٹا کی قیمت بہتر روپے فی کلو بنتی ہے لیکن ایک کلو چکی آٹا کی قیمت ستر روپے مقرر کی گئی ہے۔دوسری طرف پنجاب میں آٹے کا بحران کیوں آیا؟ اہم انکشافات سامنے آ گئے، آٹا پنجاب سے دیگر صوبوں اور افغانستان میں بھجوایا جاتا رہا۔ذرائع کے مطابق پابندی کے باوجود آٹا باہر بھیجوانے میں خوراک اور ضلعی افسران ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، افسران ایک دوسرے پر ملبہ ڈالنے لگے، تاحال ایکشن نہ لیا گیا۔