نئی دہلی (یواین پی) ہندوستان کی پاکستانی زبان سے بھی نفرت عروج پر، ریلوے اسٹیشنز پر اردو سے لکھے گئے الفاط کو تبدیل کرنے کا فیصلہ، الفاظ سنسکرت سے لکھے جائیںگے، سنسکرت بولنے والوں کی تعداد کم اور اردو بولنے والوں کی زیادہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت میں پلیٹ فارمز پر اردو زبان میں لکھے گئے ریلوے اسٹیشنوں کے ناموں کی جگہ شمالی ہندوستان کی ریاست اتراکھنڈ میں سنسکرت سے لکھنے کا حکم دیا ہے۔ہندوستان کی وزارت ریلوے کے فیصلے کو حزب اختلاف کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ اس ریاست میں ایک کروڑ آبادی والے علاقے میں سنسکرت بولنے والے افراد چارسو سے بھی کم ہیں جبکہ اردو بولنے والوں کی تعداد چار لاکھ سے بھی زیادہ ہے۔ہندوستانی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ریلوے کی دفعات کے مطابق کیا گیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مسلم ثقافتی ورثہ پر حملے کا ایک حصہ ہے۔اتراکھنڈ حکومت کے محکمہ ثقافت کی ڈائرکٹربینا بھٹ کا کہنا ہے کہ نام تبدیل کرنا ایک عمل ہونا لازمی ہے، قاعدے کے مطابق، اشارے پر دوسری زبان ظاہر کی جانی چاہئے اور ہمارے معاملے میں یہ سنسکرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے ہاں اردو کے مقابلے میں سنسکرت زبان بولنے والوں کی کافی تعداد ہےیاد رہےکہ ریاست نے سنسکرت کو 2010 میں دوسری سرکاری زبان کے طور پر اپنایا۔