ڈیووس (یواین پی) سعودی عرب ایران سے مذاکرات لیے آمادہ ہو گیا، ایران سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، بات چیت شروع کیسے کرنی ہے یہ ایران پر منحصر ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ وہ خطے میں امن کی بحالی کے لیے ایران کے ساتھ مذاکرات کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں تاہم مذاکرات کہاں سے اور کیسے شروع کرنے ہیں، اس بات کا انحصار ایران پر ہے۔ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس کے موقع پر غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ ایران کو یہ بات تسلیم کرنا ہوگی کہ وہ تشدد کے ذریعے خطے پر اپنا تسلط قائم نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ تہران کے ساتھ بامقصد مذاکرات کے لیے تیار ہیں مگر ایران کو خطے میں تشدد کا ایجنڈا ختم کرنا ہوگا۔اس سے قبل ایران کی جانب سے بھی مشرق وسطیٰ کو درپیش مسائل اور خطرات کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔ ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق صدر حسن روحانی کے چیف آف اسٹاف محمود واعظی نے کہا ہے کہ ایران کے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات ایسے نہیں ہونے چاہیئے جیسے ہمارے امریکا کے ساتھ ہیں۔ محمود واعظی نے امریکا کا نام لیے بغیر کہا کہ ایران اور سعودی عرب سے زیادہ مشرق وسطیٰ کے حالات کو کوئی دوسرا ملک نہیں سمجھ سکتا اس لیے مشرق وسطیٰ کو درپیش مسائل اور خطرات سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا چاہیئے جس کے لیے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات اچھے ہونا ضروری ہیں۔