عبدالحکیم (یو این پی)تین لاکھ آبادی پر مشتمل عبدالحکیم شہر کو انتظامی طور پر ڈی گریڈ کر کے اہلیان کے مسائل میں مذید اضافہ کیا گیا ہے ماضی قریب میں نئی حلقہ بندیوں میں شہر کی ترقی کے مخالف حکومتی حمایت یافتہ افراد نے سرکاری اہلکاروں کی معرفت آبادی کے اعداد و شمار غلط پیش کر کے میونسپل کمیٹی کی حیثیت ختم کر کے شہر کو دوبارہ ٹاؤن کمیٹی میں تبدیل کروا دیا جس سے شہر میں ترقی کا پہیہ جام ہو کر رہ گیا ہے جبکہ کئی نئے مسائل جنم لینے لگے ہیں میونسپل کمیٹی کے بارہ وارڈز کو ٹاؤن کے چھ وارڈز میں تبدیل کرنے سے فنڈز کم اور مسائل زیادہ ہو گئے ہیں سابقہ میونسپل کمیٹی میں موجود فنڈز کو موجودہ حکومت نے ریپیئر اور مرمت کے لیئے تقسیم کیا ہے جو فی وارڈ پندرہ لاکھ حصہ آیا ہے جس سے کئی علاقے محروم رہ گئے ہیں اور پسماندہ علاقے پسماندہ رکھ کر پہلے سے نوازے گئے علاقوں کو دوبارہ نوازا گیا ہے شہر کے سیاسی سماجی حلقوں نے عبدالحکیم میونسپل کمیٹی بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے