لاہور(یواین پی) سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے ماحولیاتی تبدیلی پرعمران خان کی تقریرکو انتہائی پُراثر قرار دے دیا۔انہوں نے کہا کہ بلین ٹری سونامی اورکلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا خیرمقدم کرتا ہوں، ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے معاملات میں ہم ابھی ٹریک پر نہیں،ماحولیاتی تبدیلی میں ہمیں ایمرجنسی صورتحال کا سامنا ہے۔سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے پاکستان میں پناہ گزینوں سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین نے اثرانگیز واقعات، امیدیں اور خواب شیئر کیے۔پاکستان نے40 برس سے افغان مہاجرین کو پناہ دے رکھی ہے۔ دنیا مہاجرین کے میزبان ممالک کی سپورٹ کرے اوران کی تقلید کرے۔سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا کہ اقوام متحدہ میں ماحولیاتی تبدیلی پر عمران خان کی تقریربہت پُراثرتھی۔ بلین ٹری سونامی اورکلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے معاملات میں ہم ابھی ٹریک پر نہیں۔ عالمی کوششیں مقاصد کے حصول کیلئے ابھی ناکافی ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلی میں ہمیں ایمرجنسی صورتحال کا سامنا ہے۔ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے کوئی ملک محفوظ نہیں۔ سیلاب اور قدرتی آفات سے پاکستان بہت متاثر ہوا۔ماحولیاتی تبدیلی کے نتیجے میں قدرتی آفات کے باعث پاکستان میں 10ہزار اموات ہوئیں۔ پاکستان میں ترقیاتی اہداف کوموسمیاتی تبدیلیوں سے خطرات کا سامنا ہے۔پاکستان میں80 فیصد پانی زراعت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ پانی کی تقسیم سےمتعلق پاکستان اور بھارت کےدرمیان تاریخی معاہدہ موجود ہے۔بھارت کے ساتھ موثر ڈائیلاگ سے پانی کی تقسیم کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ پانی تنازع کی نہیں بلکہ امن کی وجہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مختلف آفات سے متاثر ہونیوالے افراد سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔ پاکستان کو صحت سمیت مختلف شعبوں میں چیلنجز درپیش ہیں۔غربت کا خاتمہ پاکستان کی پالیسی کا بنیادی حصہ ہے۔ کامیاب جوان پروگرام ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار دینے کا پروگرام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے حصول میں دنیا کو بہت سے رکاوٹوں کا سامنا ہے۔