کراچی (یواین پی) اداروں نے کیماڑی میں پر اسرار گیس کا سراغ لگا لیا، کراچی پورٹ پر لنگر انداز مال بردار جہاز زہریلی گیس کی وجہ بنا۔ تفصیلات کے مطابق کئی افراد کی موت کی وجہ بننے والی زہریلی گیس کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اہم اداروں کی تحقیقات میں پر اسرار گیس کا سراغ لگایا گیا۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پر اسرار زیریلی گیس کراچی پورٹ پر لنگر انداز ایک مال بردار جہاز میں سے نکل کر پھیلی۔تازہ اطلاعات کے مطابق زہریلی گیس سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ گیس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق گیس سے جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہو گئی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 80 تک جا پہنچی ہے۔متفرق میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ افراد کی تعداد 100 سے تجاوز کر چکی ہے۔مزید تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کیماڑی میں زہریلی گیس پھیل گئی ہے، زہریلی گیس سے 8 افراد جاں بحق جبکہ بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق 100 سے زائد افراد شدید متاثر ہوئے ہیں، متاثرہ افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ اس سے قبل پولیس حکام کا کہنا تھا کہ زہریلی گیس کسی بحری جہاز سے آئی ہے جس سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد متاثر ہو رہی ہے۔تاہم بعد ازاں ان تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس کسی بحری جہاز سے نہیں بلکہ زمین سے پر اسرار طور پر نکلی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جس جہاز کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے وہ سویا بین کا جہاز تھا جوکہ ملائیشیاء کا جہاز ہے، جہاز کا نام ہرکولیز ہے۔اس جہاز کا گیس کے اخراج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ علی زیدی نے بتایا کہ ابھی تفتیش کا عمل جاری ہے، تفصیلی رپورٹ سامنے آتے ہی سب کے سامنے رکھ دی جائے گی۔ گیس نکلنے کے مرکز کے بارے میں بتاتے ہوئے علی زیدی کا کہنا تھا کہ گیس کا مرکز ریلوے کالونی میں موجود جیکسن مارکیٹ کے قریب ہے۔ اس کے علاوہ وفاقی وزیر نے اس میں بھارت کی سازش ہونے کا بھی عندیہ دیا تھا۔جبکہ پولیس ذرائع نے بتایا کہ متاثرین کا کہنا ہے کہ زہریلی گیس کا اخراج کیمیکل سے بھرے کنٹینروں سے ہوا۔ علاوہ ازیں ذرائع کے مطابق لوگوں کا بھی یہی کہنا تھا کہ زہریلی گیس کا اخراج گیس سے بھرے کنٹینروں سے ہوا ہے۔ لیکن وفاقی وزیر علی زیدی نے ان تمام تر الزامات کی تردید کرتے ہوئے بتایا ہے کہ گیس کس جہاز سے نہیں بلکہ زمین سے پر اسرار طور پر نکلی ہے جس کا مرکز ریلوے کالونی میں موجود جیکسن مارکیٹ کے قریب ہے۔ تاہم اب اس بات کی تصدیق کر دی گئی ہے کہ کراچی پورٹ پر لنگر انداز مال بردار جہاز ہی اس زہریلی گیس کی وجہ بنا۔