لاہور(یواین پی) عوامی حلقوں کی جانب سے نجی سکولوں کی مارچ، اپریل اور مئی کی فیس معافی کا مطالبہ کردیا گیا، لوگوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث لوگوں کے کاروبار ٹھپ ہوگئے لیکن پرائیویٹ سکولوں کی آمدنی میں بیٹھے بٹھائے اضافہ ہوگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کاروبار زندگی ٹھپ ہوگیا ہے۔حکومت نے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں 31 مئی تک تعطیلات کا اعلان کردیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود پرائیویٹ سکولوں والے فیسیں بنانے کیلئے بیٹھے ہوئے ہیں۔ بعض پرائیویٹ سکولوں نے چھٹیوں کے دوران اساتذہ کی تنخواہیں بھی بند کردی ہیں۔ لیکن دوسری جانب حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے لاک ڈاؤن اور دوسرے اقدامات اٹھائے گئے ہیں، اس دوران لاتعداد لوگ بےروزگار ہوگئے ہیں، حکومت ان کے لیے راشن اور دیگر ذرائع سے مدد کرنے کے طریقے اپنا رہی ہے۔لیکن اس دوران پرائیویٹ سکولوں اور نجی تعلیمی اداروں کی آمدن میں اضافہ ہوگیا ہے۔ کیونکہ سکولوں کے اخراجات بالکل بھی نہیں ہورہے، جبکہ لوگوں سے فیسیں پوری لی جائیں گی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ کہاں کا انصاف ہے؟ والدین کاروبار ٹھپ ہونے سے پریشان ہیں اور بچوں کی پڑھائی کا نقصان ہو رہا ہے۔ جبکہ پرائیویٹ سکول پوری فیس مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پرائیویٹ سکولوں کو مارچ، اپریل اور مئی کی فیسیں لینے سے روکا جائے۔
واضح رہے 24 مارچ کو وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار کی زیرصدارت پنجاب کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ بھی کیا گیا تھا کہ تعطیلات کے دوران نجی سکولوں کی فیسیں آدھی کی جائیں گی، وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا تھا کہ نجی سکولوں میں تعطیلات کے دوران فیسوں میں کمی کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے او ریہ کمیٹی آئندہ 7 روز میں اپنی سفارشات پیش کرے گی جس کی روشنی میں مزید اقدامات کئے جائیں گی۔