ہارون آباد(یواین پی )بلدیاتی الیکشن کے لیے جمع کرائی گئی زر ضمانت کی حیثیت کیا ہو گی ؟کیا بلدیاتی امیدوار اپنی رقم واپس حاصل کر سکیں گے ؟کیا امیدواروں کو اس موخر کیے گئے عرصہ کا منافع مل سکے گا ؟؟بلدیاتی الیکشن موخر ہوئے دو ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے مگر ابھی تک بلدیاتی الیکشن کے لیے زرضمانت جمع کرانے والوں کے ذہنوں پر یہ سوالات گردش کر رہے ہیں لیکن ان سوالات کا جواب دینے والا کوئی نہ ہے ہارون آباد کے علاقہ میں بعض ایسے بلدیاتی امیدوار بھی ہیں جنہوں نے بہت شوق سے الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا اور زرضمانت جمع کرا نے کے بعد کاغذات نامزدگی بھی جمع کرا دئیے سکروٹنی کے عمل سے بھی گزرنے اور الیکشن مہم بھی چلائی مگر بار بار الیکشن ملتوی ہونے کے بعد اب وہ دلبرداشتہ ہو چکے ہیں اور نجی محافل میں یہ بات کہتے ہیں کہ ہماری زر ضمانت کی رقم بھی ڈوب گئی ہے کیونکہ اب ہم الیکشن میں حصہ لینا نہیں چاہتے کوئی ایسی قانون سازی کی جائے کہ امیدواروں کی زرضمانت انہیں آسانی کے ساتھ واپس کی جاسکے دلبرداشتہ امیدواروں کا کہنا ہے حکومت کے عجیب انداز ہیں کہ جب عوام سے رقم لینا ہو تو پہلے رقم جمع کراتے ہیں اور پھر کاغذات نامزدگی وصول کرتے ہیں اور اب جب امیداروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے اور زر ضمانت ادا کرنے کا مقصد پورا نہیں ہو رہا ہے یعنی الیکشن غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دئیے گئے ہیں تو حکومت کو چاہیے تھا کہ ان امیدواروں کی زرضمانت انہیں آسانی کے ساتھ واپس کر دینی افسوسناک بات ہے کہ اس سلسلہ میں بھی اندھیر نگری ہے اور دوہرا پیمانہ رکھا گیا ہے جو بلاشبہ قابل تشویش پہلو ہے اور حکومت کو ایسی قانون سازی کرنی چاہیے کہ اگر الیکشن غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دئیے تو ان امیدواروں کی زرضمانت فوری طور پر واپس کی جائے یہی انصاف کا تقاضا ہے ۔