تحریر: طارق مسعود وٹو
دنیا میں بڑے بڑے ظالم حکمران آئے ہر ایک کے اپنے اپنے نظریات تھے۔کسی نے نسلی تعصب کا نعرہ لگایا تو کسی نے اپنی انتہا پسندانہ سوچ مسلط کرنے کی کوشش کی۔ہٹلر اور میسولینی کر کردار تو آپ نے سنے اور پڑھے ہوں گے۔کیسے کیسے لاکھوں لوگوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیا گیا۔ ظلم اور بربریت کا بازار گرم کیا گیا اور انسانیت سوز مظالم ڈھائے گئے اور اب وہ ماضی کی کہانیاں بن گئے۔
اگر آج کے حالات میں دیکھا جائے تو نریندر مودی بھی انسانیت بالخصوص مسلمانوں کا قاتل اور اس دور کا ہٹلر بنا ہوا ہے۔ اپنے پچھلے دور حکومت میں گجرات میں مسلمانوں کے خون کی ہولی کھیلی گئی،سینکڑوں مسلمانوں کو شہید خواتین کو بیوہ اور بچوں کو یتیم کیا گیا۔ چن چن کر مسلمانوں کی املاک کو نظر آتش کیا گیا گھروں کو تباہ وبرباد کیا گیا طرح طرح کے ظلم کے بازار گرم کیے گئے کہ انسانیت بھی شرما گئی اور یوں اس نے اپنے کردار سے ثابت کر دیا کہ وہ دور جدید کا ہٹلر ہے اور مسلمانوں کو قتل کروانا اس کے آر ایس ایس کے نظریے کی تکمیل کرنا ہی اس کا کام ہے یوں یہ بھیڑیا نما حکمران قاتل کے نام سے ابھرا اور پھر بدقسمتی سے بھارت کی انتہا پسند جماعت نے اسے وزیراعظم کا امیدوار نامزد کر دیا، کیونکہ آر ایس ایس اور بی جے پی کی سوچ نظریہ ایک ہی ہے۔ اس کی تکمیل کے لیے مودی جیسا ہی آدم خور حکمران بھارتیا جنتا پارٹی کی خواہش تھی یوں ایک بار پھر خطے میں خون کے دریا بہانے اور مسلمانوں خاص طور پر کشمیریوں کی نسل کشی کرنے کا عزم لیے مودی بھارت کا حکمران بن گیا۔ یہاں یہ بات واضح کرتا چلوں کشمیری تو قیام پاکستان سے ہی بھارتی ظلم بربریت کا شکار ہوتے چلے آرہے ہیں مقبوضہ وادی میں ہزاروں قبریں اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں.اپنی جدوجہد آزادی میں ایک سو ہزار کے قریب شہدا لاکھوں بچے یتیم اور ہزاروں بیووائیں اپنا سب کچھ قربان کر چکی ہیں مگر نا ہی بھارت باز آرہا ہے نہ اس کے خون کی پیاس بجھ رہی ہے۔ کشمیری قوم پر عزم ہے کہ اسے اپنی منزل کے حصول کے لیے جتنی بھی قربانیا دینا پڑیں وہ دے کر آزادی لی کر رہیں گے۔ دن رات وادی کشمیر میں نعرے گونج رہے ہیں۔
لے کر رہیں گے آزادی
آزادی ہے حق ہمارا
ہم چھین کے لیں گے آزادی.
پر عزم بے خطر کشمیر نوجوانوں کے جزبہ حریت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جب سے آدم خور مودی کی حکومت آئی ہے شہادتوں میں اضافہ ہوتا چلا گیا اور تحریک آزادی میں نوجوان نسل نے زیادی زور شور سے حصہ لینا شروع کر دیا تو بھارتی حکمرانوں نے آئینی شق 370کے خاتمے کا اعلان کر دیا جو کہ ان کے بڑے لیڈر بھی نہ کرسکے۔ جواہر لعل نہرو نے بھی کشمیریوں سے خود مختاری کا وعدہ کیا تھا۔ اب بھارت کے یہ نسلی تعصب پھیلانے والے مودی گھنا¶نا کھیل شروع کر چکے ہیں جن کا مقصد کشمیریوں کو اقلیت میں بدل کر ہندو توا کا راج قائم کرنا ہے۔ وادی کشمیر میں کرفیو لاک ڈاون کر کے عوام کو بھوک پیاس سے مارنا اور ان کے حق کو جو عالمی طاقتیں بھی تسلیم کرتی ہیں کشمیری قوم کو اس اپنے جائز حق سے محروم کرنے کی خاطر یہ درندہ صفت حکمران کچھ بھی کر سکتا ہے۔
اپنی وزارت اعلی کے ایام میں گجرات کے مسلمانوں سے جو یہ خون کی حول کھیل چکا ہے اب بطوروزیراعظم اس سے خیر کی توقع کرنا عالمی طاقتوں کی خام خیالی ہے۔ آئے روز بھارتی سامراج کے بڑھتے ہوئے مظالم کشمیری قوم کی آزادی کا دن قریب لا رہے ہیں۔ بقول شاعر !
خون تو پھر خون ہے گرتا ہے تو جم جاتا ہے
ظلم تو پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے
کشمیر زندہ باد تحریک آزادی پائندہ باد