جرمنی(یو این پی) طبی سائنس کی میدان سے آئی ایک تازہ خبر سے معلوم ہوا ہے کہ جس طرح انسانی دماغ فاسد مواد خارج کرتا ہے بالکل اسی طرح انسانی آنکھ میں مضر مائعات کو نکال باہر کرنے کا ایک قدرتی نظام پایا جاتا ہے۔چوہوں پر تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ان میں آنکھوں کو صاف رکھنے کا خودکار نظام ہوتا ہے اور شاید ایسا ہی کوئی بندوبست قدرت نے ہماری آنکھوں کے لیے بھی بنا رکھا ہے لیکن ابھی اس کی دریافت ممکن نہیں ہوسکی ہے۔ اس طرح آنکھ مردہ خلیات اور فاسد مائعات کو پائپ لائنوں کی طرح خارج کرتی رہتی ہے۔انسانی دماغ میں بھی فالتو مواد کو مضر مائعات کو نکالنے کے باقاعدہ پائپ لائنوں کی طرح ایک نظام ہوتا ہے جسے گلمفائٹک نظام کہتے ہیں۔ اسی طرح ہمارے جسم میں گندے مائعات کو نکالنے والا نظام لمفی نظام کہلاتا ہے۔ لیکن اب چوہوں کی آنکھ میں بھی عین اسی طرح کا نظام دریافت ہوا ہے۔چوہوں کی آنکھوں کی پشت پر یہ نظام دیکھا گیا ہے جو دماغ کی طرح کام کرتا ہے۔ انسانی آنکھ کے اندر بعض ساختیں ایسی بنی ہوئی ہیں جن سے زہریلی، فالتو اور مضر اشیا نکل نکل کر باہر جاتی رہتی ہیں۔ لیکن اس دریافت کو معمولی نہ سمجھیں کیونکہ اس کی روشنی میں کئی بیماریوں کی وجہ سمجھ میں آسکتی ہیں اور خود کئی امراض کا علاج مل سکتا ہے۔چوہوں کا بصری نظام انسانوں سے مشابہہ ہوتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ جب انسانوں میں آنکھ کی قدرتی صفائی کا یہ نظام خراب ہوجائے تو آنکھ کئی امراض کی شکار ہوجاتی ہے جن میں سبز موتیا ( گلوکوما) سرِ فہرست ہے۔ سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر فاسد مائع آنکھ میں ہی جمع ہوتا رہے اور باہر نہ جائے تو بھی آنکھ شدید متاثر ہوتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن میں شائع ہونے والی یہ روداد بہت اہمیت کی حامل ہے جس کا تحقیقی کام کوپن ہیگن یونیورسٹی میں ہوا ہے۔