مظفر آباد: (یواین پی) صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت کی طرف سے آزاد کشمیر پر حملے کو خارج از امکان نہیں قرار دیا جا سکتا، کیونکہ بھارت کے سیاسی اور عسکری رہنما اب یہ بات اپنی پریس کانفرنسوں میں اعلانیہ کر رہے ہیں۔تفصیل کے مطابق آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی آزاد کشمیر پر حملے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور یہی بات بھارتی وزیر دفاع بھی کہہ رہے ہیں لیکن آزاد کشمیر کی حکومت، عوام، افواج پاکستان اور پوری پاکستانی قوم بھارت کے چیلنج کا جواب دینے اور اس کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کے لیے تیار ہیں۔ انٹرویو دیتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارتی رہنماﺅں کی آزاد کشمیر پر حملے کی دھمکی کی گونج کے ساتھ ساتھ ہم دیکھ رہے ہیں کہ بھارت کی 9 لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کے قتل عام میں مصروف ہے۔ان کا کہنا تھا کہ قابض فوج نے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بڑھا دیا ہے اور اب پاکستان کے ساتھ جنگ کا ماحول بنانے کے لیے جھوٹے الزامات کی مہم چلانے کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت کے رہنما جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج سے لڑنے کے لیے ایک نئی عسکری تنظیم تشکیل دے دی ہے۔ پہلے بھارتی یہ کہتے تھے کہ مقبوضہ کشمیر میں عسکریت پسندوں کی تعداد 250 کے لگ بھگ اور اب اچانک انہوں نے کہنا شروع کر دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں عسکریت پسندوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے اور 250 جنگجو کے علاوہ 350 مزید عسکریت پسند بھی موجود ہیں جنہیں پاکستان کی مدد اور حمایت حاصل ہے۔صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ ابھی کچھ دن پہلے بھارتی فوج اور اس کی خفیہ ایجنسی کے سربراہوں اور وزیراعظم مودی کے قومی سلامتی کے مشیر آپس میں ملے ہیں اور پاکستان کے خلاف کوئی خفیہ منصوبہ بنایا ہے لیکن ہم بھارت کی طرف سے کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔