کیلیفورنیا: (یواین پی) ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آن لائن ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم پر کورونا وائرس بارے جھوٹی اور من گھڑت ویڈیوز کی بھرمار ہے جن کو لوگوں نے لاکھوں مرتبہ دیکھا ہے۔ایک اندازے کے مطابق کووڈ 19 بارے ان ویڈیوز کو اب تک تقریباً 62 ملین مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔ لوگ ناصرف ان ویڈیوز کو دیکھ رہے ہیں بلکہ ان پر یقین بھی کرنے لگے ہیں۔اس کی مثال ایسی ویڈیوز بھی ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فارماسوٹیکل کمپنیاں پہلے سے ہی کورونا وائرس کے خاتمے کی ادویات بنا چکی ہیں لیکن انھیں فروخت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔محققین نے مشورہ دیا ہے کہ عوام کو درست مواد پہنچانے کیلئے حکومتوں اور ان کے صحت عامہ کے ذمہ دار اداروں کی جانب سے ہی ویڈیوز کو اپ لوڈ کیا جانا چاہیے۔ادھر یوٹیوب کی انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حساس معاملے پر کمپنی درست ویڈیوز پر مبنی مواد کو عوام تک پہنچانے کی پابند ہے۔ اس سلسلے میں ہماری واضح پالیسیاں ہیں۔کمپنی کی جانب سے ایسی ویڈیوز کو فوری طور پر ویب سائٹ سے ہٹا دیا جاتا ہے جس میں غلط بیانی سے کام لیتے ہوئے لوگوں تک جھوٹی اور من گھڑت معلومات پہنچائی جاتی ہیں۔