لاہور(یواین پی) پنجاب حکومت نے عالمی ادارہ صحت کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے سخت لاک ڈاؤن کا عندیہ دیدیا ہے۔ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او نے بالکل ٹھیک کہا، ہم سخت لاک ڈاون پر غور کرینگے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی یہ تجاویز پورے پاکستان کیلئے ہیں، صرف پنجاب کیلئے نہیں، لاک ڈاؤن سخت کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے عالمی ادارہ صحت کے پنجاب کے ہسپتالوں میں بیڈز کی کمی کے بیان پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایچ او جو مرضی کہے ہمارے ہسپتالوں میں جگہ ہے، آنے والے دنوں میں ہسپتالوں میں بیڈز کی تعداد مزید بڑھا رہے ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نےایکٹیمرا انجکشن کے ایک ہزار کورونا مریضوں پر ٹرائلز کی منظوری دے دی ہے، ایکٹیمرا انجکشن جان بچانے والی دوائی نہیں، ہرمریض کو فائدہ نہیں ہوسکتا، وینٹی لیٹرز پر10 میں3 مریضوں کو فائدہ ہورہا ہے، انجکشن سے مکمل علاج کی قیمت ایک لاکھ2 ہزار روپے ہے۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدنے اس موقع پر مزید کہا کہ کورونا وائرس کے باعث پنجاب میں سب سے متاثرترین شہر لاہور ہے جہاں 19ہزار 299افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ لاہور میں کورونا وائرس سے متاثرہونے والے کل مریضوں میں سے ایک تہائی مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔ راولپنڈی میں 3196، گوجرانوالہ میں 1767، ملتان میں 2261 اور فیصل آباد میں 2765 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
عوام کی جانب سے کوروناوائرس کی ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے اور لاک ڈاؤن کھولنے کو کورونا وائرس ختم کے تاثر کی وجہ سے کورونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہو اہے۔ کورونا وائرس کی وباء ایک حقیقت ہے اور اب ہمیں احتیاطی تدابیر اپنا کر اس وباء سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔ حکومت نے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے پرمجبوراً خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی ہے۔