لاہور (یواین پی) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازمین کو بدترین مہنگائی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لیگی صدر نے لکھا کہ سرکاری ملازمین، پنشنرز اور غریب عوام کو بدترین مہنگائی اور معاشی مشکلات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ٹویٹر پر انہوں نے مزید لکھا کہ 68 سال میں پہلی مرتبہ ملکی ترقی کی شرح بد قسمتی سے منفی ہو چکی ہے۔ تاریخ میں اتنی بری معاشی کارکردگی نیازی حکومت کے خلاف فرد جرم ہے۔اس سے قبل شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت یہ نہیں بتا رہی 27 فیصد رقم ٹیکس کے ذریعے کیسے جمع کی جائے گی، قوم کو خبردار کر رہا ہوں کہ حکومت منی بجٹ لائے گی، حکومت چور دروازے سے مزید ٹیکس لگائے گی۔مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے بجٹ میں بنیادی اور عوامی ریلیف کے شعبہ جات نظرانداز کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کورونا کی آمد سے پہلے ہی گزشتہ برس زرعی پیداوار میں 2.9 فیصد کمی ہوچکی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ 6 اعشاریہ 9 فیصد کپاس کی پیداوار میں کمی کا مطلب ہے کہ ٹیکسٹائل برآمدات میں بھی کمی ہوگی، بجٹ میں غریب اور محنت کش طبقات کے لئے کچھ بھی نہیں، پی ایس ڈی پی اور ترقی اخراجات کہاں ہیں جن سے روزگار ملے اور ملک میں ترقی ہو ؟ آئندہ سال اور بھی سخت اور مشکل ہوگا۔