تحریر۔۔۔۔۔۔۔ راؤ محمد خالد
روز گا ر کا مسئلہ پاکستان کا اہم ترین مسئلہ ہے اور آج اسی مسئلے کو مد نظر رکھ کر عملی اقدا ما ت کرنے سے پا کستان کو نہ صرف لا قا نو نیت دہشت گردی اور احساس محرومی سے نجات دلوا سکتے ہیں بلکہ ترقی کی وہ منا زل طے کر سکتے ہیں جن پر ابھی چند ترقی یا فتہ مما لک ہی فائزہیں ۔
پاکستان کے معاشی مسائل کے حل اور قوم میں خو د انحصاری کا جذبہ پروان چڑھانے کے لیے ہمیں عملی اقدامات کرنا ہوں گے”پاکستان کی تعمیر ، پاکستانیوں کے ذریعے “ممکن ہے
یرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے اوور سیز پاکستانیز فاؤنڈیشن ہاؤسنگ سکیم اور انڈسٹریل زون بنائے تاکہ قیمتی زرِ مبادلہ کا صحیح استعمال ہو سکے۔
بجلی کے بحران کے خاتمے کے لئے متبادل توانائی کے ذرائع استعمال کئے جائیں اور ہوا پانی، سورج کی روشنی، کوئلہ سے انرجی پیدا کی جائے، چین کے ساتھ سِول ایٹمی معاہدہ
کیا جائے اور بجلی کی بلنگ کا پری پیڈ کارڈ سسٹم بنایا جائے ۔
جنوبی پنجاب سے پھل، پھول، سبزیاں اور آم بیرونِ ملک برآمد کئے جائیں جس سے ہم 20 سے 30 ارب ڈالر زرِ مبادلہ کما سکتے ہے۔
سائبر سٹی قائم کیا جائے ، چائنہ،،امریکہ سے آئی ٹی کے حوالے سے ورکنگ ریلیشن شپ قائم کیا جائے۔
سوئی گیس کا گھروں، گاڑیوں میں استعمال کم سے کم کیا جائے اور سوئی گیس سے بجلی پیدا کی جائے۔
بے گھر لوگوں کے لئے 10 لاکھ گھر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے بنائے جائیں جو کم آمدنی والے لوگوں کوآسان اقساط پر دئے جائیں۔
کاٹن سٹی وہاڑی میں ٹیکس فری ٹیکسٹائل انڈسٹریل زون بنایا جائے، ساہیوال تا ملتان براستہ وہاڑی موٹر وے قائم کی جائے ، سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات دی جائیں اور کم
منافع پر بنکوں سے قرضے بھی فراہم کئے جائیں۔
کسانوں کو بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں ، کسان کریڈٹ کارڈ کا اجراء کیا جائے۔
تعلیم صحت میں ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو دوبارہ جاب دے کر ان شعبوں کو بھرپور انداز میں فعال کیا جائے۔
ٹیکس نظام کو بہتر کیا جائے اور جاگیر داروں کی زرعی آمدن پر ٹیکس لگایا جائے اور ٹیکس دہنگان کو خصوصی سہولیات دی جائیں۔
سرکاری اداروں اور عوامی نمائندوں کے اخراجات کو کم کیا جائے اور ان کو بچت کا عادی بنایا جائے ۔
یکساں نظامِ تعلیم لاگو کیا جائے اور غربت اور امارت کا فرق ختم کرنے کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں۔
کان کنی اور تیل کی تلاش کی منصوبہ بندی اور عمل در آمد کی جائے ۔
درمیاا نے اور چھوٹے پیما نے کی موقوں پر رعا یت تا کہ پیدا وار کے سا تھ روزگا ر میں اضا فہ ممکن ہو۔
زرعی اور تجا رتی مقاصد کے لیے بینکو ں کے قرضوں کے سود میں کمی
شہری علاقوں میں دیہی آبادی کی آمد کو روکتا شہری سہولیات مثلا صحت تعلیم روزگا ر دیہا ت تک پہنچا نا ۔
ٹیکس کے نظا م میں بہتری کا اعلان صرف کافی نہیں ہے بلکہ ایک مربوط طریقے سے دولت مند طبقہ کو ٹیکس دینے پر ما ئل کرنا۔
ترقیا تی ما لیاتی اداروں کے کیے خصوصی دیکھ بھا ل تا کہ قومی سرمائے کا ضیا ع روکا جا سکے۔
ما لیا تی خسارہ میں کمی ہونی چاہیے اور حکومتی اخرا جا ت کم کئے جائیں تا کہ ہے وسائل عوامی بہبود پر خرچ کئے جائیں۔
روزمرہ ضرورت کی ایشاء کی قیمتوں میں کنٹرول سپلائی نظا م کو بہتر بنا کر عوام کو راحت دی جائے۔
*بجلی کے بحران کے خاتمے تک ایر کنڈیشنر کے استعمال کو قا نون جرم قرا ردیا جا ئے ۔
سینٹرل ایشیاء کے مما لک کو تجا رتی راستہ فراہم کرکے سا لا نہ اربوں ڈالر کایا جا سکتا ہے۔