ٹھٹھہ (رپورٹ حمید چند) ملک بھر کی طرح ضلع ٹھٹھہ میں بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر جاری ظلم و بربریت کے خلاف یوم سیاہ منایا گیا، اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر ٹھٹھہ عبدالباسط ہکڑو کی زیر قیادت ڈی سی آفیس سے ڈی سی چوک مکلی تک ایک شاندار ریلی نکالی گئی جس میں ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر جمع خان پہنور کے علاوہ تمام سرکاری و نجی اداروں کے سربراہان و ملازمین، سول سوسائٹی، سیاسی و سماجی رہنماء، وکلاء و صحافی برادری اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر عبدالباسط ہکڑو نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جنت نظیر وادی میں ظلم و جبر کا بازار گرم ہے اور مقبوضہ وادی میں گزشتہ ایک برس سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارتی فوج نے اس تمام عرصہ کے دوران کشمیری عوام کو حبس بے جا جیسی صورتحال میں رکھا ہوا ہے۔ عیدالاضحی کے دوران کشمیری مسلمانوں کو نماز عید تک ادا کرنے نہیں دی گئی، اسی طرح ان کی شخصی و مذہبی آزادی کو بزور قوت دبایا جا رہا ہے جس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہندو مملکت جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کی دعویدار ہے، کس طرح ایک مسلمان ریاست (کشمیر) کو ظلم و جبر کا نشانہ بنا کر اپنی مرضی مسلط کر سکتی ہے، یہ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک کشمیری بہائیوں سے جدوجہد میں شامل ہیں اور مرتے دم تک ساتھ رہیں گے، انشاء اللہ وہ دن دور نہیں جب کشمیر بنے گا پاکستان۔ ریلی سے ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر خدا بخش بہرانی، ڈی ای او سیکنڈری نصیر میمن، سماجی رہنماء ڈاڈا آدم گندرو و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارت کے خلاف آج “یوم سیاہ” منایا جا رہا ہے تاکہ مودی کا اصل چہرا دنیا کو دکھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ 5- اگست 2019ء کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی علیحدہ حیثیت ختم کرنے کے لئے اپنے آئین میں تبدیلی کرکے کشمیریوں کے خلاف ایک بڑا جارہانہ اقدام اٹھایا اور اس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی آبادی کو اکثریت سے اقلیت میں تبدیل کرنے کی بھی کوششیں شروع کی گئیں۔ آرٹیکل 370 کے خاتمے کو ایک سال ہونے پر بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں عوام کے لیے مزید مشکلات پیدا کر دی ہیں، سری نگر کو فوجی محاصرے میں لے لیا گیا ہے، کسی کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ بھارتی فوج جگہ جگہ ناکے لگا کر بیٹھ گئی ہے، غاصب فورسز نے چھاپے مار کر مختلف شہروں سے متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ تھی، ہے اور ہمیشہ رہیگی، انہوں نے اقوام متحدہ سے پرزور مطالبہ کیا کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم و بربریت فوری بند کرواکے انہیں آزاد زندگی گذارنے کا حق دیا جائے۔