ہارون آباد( یواین پی)جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی رہنماء سابق ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خیبر پختونخواہ اسمبلی مفتی کفائت اللہ نے جامعہ رشیدیہ ہارون آباد میں ملک رشید اعوان ناظم انتخابات جے یو آئی ہارون آباداور مولانا محمدصدیق کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور طالبان مذاکرات کی کامیابی امن کی ضمانت ہو گی اور ان مذاکرات کو سبوتاژ کرنے والی کسی سازشی تیسری قوت پر نظر رکھنا بہت ضروری ہے آپریش کی رٹ لگانے والے اور مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی سازش کرنے والوں کی کڑیاں ایک دوسرے سے ملتی ہیں اور ان کی ڈور غیر ملکی آقاؤں کے ہاتھوں میں ہے بیرونی ایجنڈے پر کام کرنے والے پاکستان میں امن و امان کے خواہاں نہیں ہیں بھارت ہمیں غیر مستحکم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے ہمارے لیے صرف چین مثبت اور دوستانہ سوچ رکھتا ہے لیکن اس کے ساتھ ہماری سرحد بہت کم لگتی ہے ہماری سرحدوں کا بہت بڑا حصہ بھارت ،افغانستان اور ایران سے ملتا ہے اور ا ن ممالک کا ہمارا ساتھ حالیہ رویہ اور موجودہ تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں اور اس صورتحال میں پاکستان کو بہت سوچ سمجھ کر قدم اٹھانا ہو ں گے انہوں نے کہا کہ امن مذاکرات کے لیے تمام کمیٹی کی ناکامی کی باتیں کرنا مناسب نہیں ہیں ہمیں کمیٹی کی نہیں امن مذاکرات کی کامیابی درکار ہے اور تمام تر توجہ مذاکرات کی کامیابی پر ہونا چاہیے موجودہ کمیٹی کا دائرہ کار وسیع تر ہے اور ہمیں مذاکرات کی کامیابی کی خوشخبری سننے کا انتظار ہے امریکہ اور اتحادیوں کی بد نیتی اور مسلمان دشمنی اسی بات سے عیاں ہے کہ پہلے پہل امریکہ نے اس جنگ کو صلیبی جنگ کا نام دیا اس پر مسلم ممالک میں شدید رد عمل سامنے آیا تو امریکہ نے صرف نام بدل کر صلیبی جنگ کی بجائے دہشت گردی کے خلاف جنگ رکھ دیا لیکن امریکہ کی مسلمان دشمنی صاف ظاہر ہے عراق میں جراثیمی ہتھیاروں کے نام پر فوجیں داخل کیں لیکن بعد میں اس بات کا امریکہ نے اعتراف کیا کہ وہاں ایسا کچھ نہیں تھا افغانستان میں گزشتہ ڈیڑھ عشرے سے امریکہ نے مسلمانوں کا معصوم خون بہایا ہے لیکن اب پسپا ہو کر نکلنے کا راستہ ڈھونڈرہا ہے موجودہ وقت بہت نازک ہے اور امت مسلمہ کے حکمرانوں اور دانشوروں و علماء کو ایک صفحے پر آکر متفقہ لائحہ عمل کے تحت اغیار کی سازشوں کا مقابلہ کرنا چاہیے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف عمران خان ملاقات ماضی کی روایات کا تسلسل ہے جس میں حکمران طبقہ ایک دوسرے کی حکومتیں قائم رکھنے میں مدد کا عہد کرتا ہے اس ملاقات میں بھی وفاقی حکومت اور خیبر پختونخواہ حکومت برقرار رکھنے کی حکمت عملی متقفہ طور پر تیار کی گئی ہے ۔اس موقع پر مولانا وحید احمد اعوان ،ملک عبد الباسط نظامی ،مولانا عبدالصمد ،مولانا محمد امجد ،مولانا علی احمد ،مفتی عبدالخالق و دیگر بھی موجود تھے ۔