بیروت (یواین پی) بیروت دھماکوں کی تحقیقات کے دوران بڑی پیش رفت، واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق عدالتی حکم کے بعد بندرگاہ پر موجود دھماکہ خیز مواد کو تحویل میں لینے کی کوشش کے دوران دھماکے ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق واشنگٹن پوسٹ میں شائع رپورٹ میں لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہوئے خوفناک دھماکوں کے حوالے سے اہم انکشافات کیے گئے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ دوران تحقیقات لبنانی حکام دھماکوں کی وجہ معلوم کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ جس روز بیروت میں دھماکے ہوئے، اس روز محنت کشوں کی بڑی تعداد بندرگارہ کے اس مقام پر بھیجی گئی تھی جہاں دھماکہ خیز مواد موجود تھا۔ ایک مقامی عدالت کے حکم کے بعد بیروت کی بندرگاہ پر موجود دھماکہ خیز مواد کو تحویل میں لینے کا عمل شروع ہوا تھا۔خدشہ تھا کہ بندرگاہ پر بڑی تعداد میں موجود دھماکہ خیز مواد کہیں چوری نہ ہو جائے، اس لیے ذخائر کو سیکیور کرنے کا عمل شروع کیا گیا۔ بیروت کی بندرگاہ پر 6 سال سے امونیم نائیٹریٹ کے ذخائر موجود تھے، تاہم پہلی مرتبہ عدالت حکم کے بعد ان ذخائر کے حوالے سے کوئی کاروائی شروع کی گئی تھی۔ مزید بتایا گیا ہے کہ قوی امکان یہی ہے کہ امونیم نائیٹریٹ کے ذخائر کی منتقلی کے دوران ہی پہلا دھماکہ ہوا، جس کے بعد فائر بریگیڈ عملے کو وہاں طلب کیا گیا۔اور پھر فائر بریگیڈ عملے کے جائے وقوعہ پہنچنے پر دوسرا دھماکہ ہوا جس نے شہر کے بیشتر حصے کو تباہ کر ڈالا۔ واضح رہے کہ 4 اگست کو پیش آئے واقعے میں لبنان کے دارالحکومت بیروت کا بیشتر حصہ تباہ ہوگیا تھا، سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے، ہزاروں زخمی جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوئے۔