لاہور(یواین پی) مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ن لیگی رہنماؤں کا آرمی چیف سے ملنا نارمل بات ہے، آرمی چیف سے ملنا کوئی سیاست نہیں ہوتی، ایوب کے دور سے آرمی چیفس سے ملنے جاتا رہا ہوں، آرمی چیف پاکستان کے شہری ہیں، شہریوں کا ملنے پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہا کہ آرمی چیف سے ملاقاتیں ہوں یا نہ ہوں، ان کا سیاسی بھونچال سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہم سب اس ملک کے شہری ہیں، اگر آپ مجھ سے اور میں آپ سے ملنا چاہوں تو مل لیں گے۔ ن لیگی رہنماؤں کا آرمی چیف سے ملنا نارمل بات ہے۔ میرے علم میں ملاقاتیں نہیں تھیں، میں کوئی مانیٹر نہیں لگا ہوا کہ کون کس سے مل رہا ہے، ہم سب آزاد شہری ہیں۔ن لیگ کے رہنماء پاکستان کے شہری ہیں، آرمی چیف بھی پاکستان کے شہری ہیں، اگر وہ مل لیں تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ قائد ن لیگ نے اس لیے پابندی لگائی کہ ملاقاتوں کو غلط رنگ دیا گیا، اس اب تشہیر کرکے ملاقات کی جائے گی اگر ملاقات نہیں ہوگی تو بات ختم ہوجائے گی یہی نقصان ہوگا۔ روزمرہ زندگی میں ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔ انہوں نے ایک سوال پر کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ملاقات کا مقصد نوازشریف اور مریم نواز کیلئے سہولت لینا تھا، جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کیایہ بات ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہی ہے؟اگرکی ہے تو یہ بات درست نہیں ہے۔آرمی چیف سے زبیر سے ملے ہیں، بے شک انہوں نے دو کی بجائے تین ملاقاتیں ہوئی ہوں۔آرمی چیف سے ملنا کوئی سیاست نہیں ہوتی۔ یاد رہے آرمی چیف سے ن لیگی رہنماء محمدزبیر کی ملاقات پر حکومت نے اعتراض کیا اور سیاسی ایشو بنا دیا جس پر قائد ن لیگ نے بغیر اجازت اور بغیر تشہیر آرمی چیف سے ن لیگی رہنماؤں کی ملاقات پر پابندی عائد کردی ہے۔