مقصود انجم کمبوہ
بسوں اور ویگنوں کے کنڈکٹر وں اور ڈرائیوروں کی مسافروں کے ساتھ مبینہ زیاتیوں کے خلاف اخباروں میں آئے روز احتجاجی خبروں کی کثیر تعداد اشاعت سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پورے ملک میں ٹریفک پولیس آنکھیں بند کیے ہوئے ہے اور ان غنڈوں کو من مانیا کرنے کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے ۔ اوور لوڈنگ ، تیز رفتاری ، ناجائز کرایوں کی وصولی پر معمولی جرمانے اور مُک مُکا کا عمل اِن کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے کافی ہے اس معمولی سزا سے کنڈکٹروں اور ان کے دیگر ساتھیوں کو مسافروں کے ساتھ مبینہ غلط رویہ اختیار کرنے کی سند حاصل ہوتی ہے ان کو بخوبی علم ہے کہ مسافر ناجائز کرایہ کی ادائیگی کو اپنی عزت نفس پر ترجیح دیتا ہے اس لیے ان بد کرداروں کے حوصلے بلند ہیں ان کی بدمعاشی کا یہ عالم ہے کہ مسافروں کی طلب کے باوجود کرایہ نامہ دکھاتے نہیں ہیں ، ان غنڈوں کا کھلا اعلان ہے کہ کوئی مسافر ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا چونکہ وہ منتھلیاں ادا کرتے ہیں ۔
یہ شکائتیں بھی عام پر ہیں کہ قانون سے آگہی رکھنے والے مسافر جب منظور شدہ کرایہ ادا کرنے پر تُل جاتے ہیں تو اس کو بس اڈے میں لے جا کر ٹرانسپورٹروں کے کرایہ کے غنڈے نہ صرف ذلیل و خوار کرتے ہیں بلکہ زدو کوب بھی کیا جاتا ہے جب وہ اس مبینہ چیرہ دستیوں کے خلاف کسی قریبی کے تھانے یا چوکی میں رپٹ درج کرانے جاتا ہے تو پولیس والے مسافر کی داد رسی کر نے کے بجائے ٹرانسپورٹر سے مُک مُکا کر کے مسافر کو درانے دھمکانے کی پالیسی اختیار کرتا ہے یہ بات میرے مشاہدے میں آتی ہے کہ کوٹ رادھا کشن سے رائیونڈ ، رائیونڈ سے کوٹ رادھا کشن، کوٹ رادھا کشن سے بھائی پھیرو ، بھائی پھیرو سے کوٹ رادھا کشن رائیونڈسے مانگا منڈی ، مانگا منڈی سے رائیونڈ ، رائیونڈ سے قصور ، قصور سے رائیونڈ ، بھائی پھیرو سے موڑ کھنڈہ ، موڑ کھنڈہ سے بھائی پھیروچلنے والی ویگنوں اور بسوں کے مالکان نے نہ صرف اپنی ٹرانسپورٹ پر سند یافتہ غنڈے کنڈکٹر ، ڈرائیور ہیلپر اور کلینر رکھے ہو ئے بلکہ بس اڈوں میں خوفناک شکلوں کے حامل بد معاش ٹائپ اڈہ مینجر بھی تعینات کیے کر رکھے ہیں جو شریف مسافروں کے لئے وبال جان بنے ہوئے ہیں اور انہیں با اثر اور پڑ اسرار ہاتھوں کی پشت پناہی حاصل ہے یہ بات میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ پولیس بھی ان اڈوں کی سر پرستی کر تی ہے۔
جہاں تک تحریری رپورٹوں اور شکائیتوں کا تعلق ہے تو یہ کوئی نئی بات نہیں روزانہ ایسی ہزاروں تحریری شکائتیں متعلقہ دفتروں کی رَدی کی ٹوکریوں میں پڑی ملیں گی بلکہ میں اس ضمن میں تو جہاں تک کہوں گا کہ مسافروں سے متعلقہ اہلکاروں اور افسروں کو حاصل ہونے والی تحریری شکائتیں اور رپورٹیں مُک مُکا کی واضح صورت پیدا کرتی ہیں یا پھر رپورٹیں اور شکائتیں با اختیار افسروں تک پہنچنے سے پہلے ہیرَدی کی ٹوکری میں کی زینت بن جاتی ہیں ۔