پشاور: (یواین پی) خیبرپختونخوا میں طلب کے مطابق آٹے کی فراہمی یقینی نہ بنائی جا سکی، 42 لاکھ نفوس پر مشتمل پشاور کے لیے یومیہ صرف 16 ہزار سرکاری آٹے کے تھیلے فراہم کیے جانے لگے، شہری پنجاب سے درآمد کیا جانیوالا مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہو گئے۔تحریک انصاف حکومت خیبر پختونخوا میں سستے آٹے کی فراہمی کا دعوی پورا نہ کر سکی، پشاور کی 42 لاکھ آبادی کے لیے مجموعی طور پر 16 ہزار 646 تھیلے آٹا فراہم کیا جانے لگا جو کہ جلد ہی ختم ہو جاتا ہے۔پشاور میں سرکاری آٹے کی فراہمی کے لیے 395 پوائنٹس مقرر کیے گئے ہیں جبکہ آٹے کی مرکزی مارکیٹ رامپورہ گیٹ میں صرف 19 پوائنٹس قائم ہیں جہاں پر یومیہ صرف 12 سو کے قریب 20 کلو آٹے کے تھیلے فراہم کئے جا رہے ہیں، آٹا ڈیلروں کا کہنا ہے کہ ضرورت کو پورا کرنے کےلیے ٹرکوں کے حساب سے آٹا درکار ہے۔ایک طرف آٹے کی کمی کے مسائل تو دوسری جانب سرکاری آٹے میں چوکر کی زیادتی نے عوام کوپنجاب سے منگوایا جانیوالا فائن آٹا خریدنے پر مجبور کر دیا ہے ،شہری کہتے ہیں حکومت آٹے کا معیار بہتر بنائے۔شہر میں مقررہ پوائنٹس پر ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کی زیر نگرانی آٹا فراہم کیے جانےکے باوجود مسائل ختم ہونے کا نام نہیں لے رہے۔