کوئٹہ (یواین پی) لٹیا تو ڈوب ہی جاتی ہے مگر لٹیا ڈوبنے کے ساتھ جو خمیازے بھگتنا پڑتے ہیں ان کا عرصے تک ازالہ نہیں ہو پاتا۔اس وقت ملک میں پی ڈی ایم کی تحریک عروج پر ہے مگر اس میں دراڑیں پڑنا بھی شروع ہو گئی ہیں۔ن لیگ نے فوج اور دیگر ریاستی اداروں کے خلاف سخت موقف اپنا یااور آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کا نام لے کر ان پر بے بنیاد الزام بھی لگا ڈالا۔اب اس بیانیہ کی تاب دیگر سیاسی جماعتیں نہیں لا سکیں۔لہٰذا بلاول بھٹو نے بھی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میںکہا کہ ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے اعتراض ہے آرمی سے نہیں۔ادھر فضل الرحمٰن کی پارٹی کے مولانا حسین احمد نے بھی اس بات کو نواز شریف کا ذاتی بیانیہ قرار دے دیا جبکہ ن لیگ کی پارٹی م یں بھی بوکھلاہٹ پیدا ہو گئی۔اس بیانیے کی تاب نہ لاتے ہوئے گزشتہ روز بلوچستان سے سابق وزیر اعلیٰ ثناءاللہ زہری اور جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ نے ن لیگ چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ن لیگ تو چھوڑ دی مگر ساتھ ہی پناب اور پنجابیوں کے دلوں پر بھی کاری وار کر ڈالے۔سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری نے عبدالقادربلوچ کے بعد مسلم لیگ ن کو خیرباد کہہ دیا۔ ثناءاللہ زہری نے کوئٹہ میں عبدالقادربلوچ کے ساتھ کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن سے ہمیشہ کے لئے تعلق ختم کرنے کا اعلان کیا۔ ثناءاللہ زہری نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے بے وفائی کا شکوہ کرتے ہوئے پنجابیوں کے خلاف نازیبا کلمات کہہ دیے۔