حقوق کی لڑائی

Published on March 23, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 338)      No Comments

\"Sajjad\"
تحریر…سردار سجاد احمد سجاد

قرارداد۔صوبہ ہزارہ خیبر پختون خواہ اسمبلی سے صوبہ ہزارہ کے حق میں قرارداد کا منظور ہونا بے شک ایک احسن اور اچھا قدم ہے ۔ اور اس کا کریڈٹ پاکستان تحریک انصاف کو جاتا ہے ۔۔ اور یہ بات تحریک انصاف نے اپنے عمل سے ثابت کی ہے کہ وہ اپنے وعدوں اور دعووں میں سنجیدہ ہیں اور عوام سے جو وعدے انہوں نے کیے ہیں وہ اپنی بساط تک ان پر عمل بھی کرنے کا مسمم ارادہ رکھتے ہیں ۔۔ میں اس سے پہلے بھی اپنی ایک تحریر میں عرض کر چکا ہوں کہ میں نے اپنی چھٹی کے دوران خیبر پختون خواہ میں بہت ساری مثبت تبدیلیاں محسوس کی ہیں ۔ اگرجہ ابھی یہ بنیادی تبدیلیاں ہیں مگر یا د رہے کہ بنیاد پر ہی ایک عظیم الشان عمارت تعمیر کی جاتی ہے ۔۔ اور توقع ہے کہ انشااللہ وقت کے ساتھ ساتھ تبدیلی کا یہ سفر ایک کاروان کی شکل اختیار کر لے گا اور معاشرے کا ہر فرد اس سے مستفید ہو گا ۔۔۔ جس طرح صوبے میں تحریک انصاف نے مثبت تبدیلی کے لیے ایک بنیاد رکھی ہے اسی طرح اج پاکستان تحریک انصاف نے صوبہ ہزارہ کے قیام کے لیے بھی ایک بنیاد فراہم کی ہے ۔۔ کیونکہ کسی کو بھی اس بات کا یقین نہیں تھا کہ خیبر پختون خواہ اسمبلی سے کوئی ایسی قرارداد منظور کرائی جا سکتی ہے ، بےشک یہ ایک مشکل اور کھٹن مرحلہ تھا جو کامیابی سے سر ہوا ۔۔۔ اور پھر حقیقت یہ ہے کہ تحریک انصاف جسے حکومت سازی کے لیے بھی دوسروں سے مدد لینی پڑھ رہی ہے اس جماعت کے لیے تو واقعی ایک مشکل ترین فیصلہ تھا ۔۔ خیر اللہ کی مدد اور نصرت شامل حال رہی اور اللہ جو چاہتا ہے جس سے چاہتا اور جب چاہتا کام کروا لیتا ہے ۔۔ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے بس وہ کن کہتا ہے اور وہ کام ہو جاتا ہے ۔۔۔ اس سے تحریک انصاف اور عمران خان کا ایک اور کردار کھل کر سامنے آیا ہے کہ وہ روایتی وڈیروں کی طرح نہیں سوچتے ۔ ان کے نزدیک پاکستان کے عوام کا مفاد مقدم ہے اور اس کے لیے اگر ان کو مشکل فیصلے بھی کرنے پڑئے تو وہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔۔ منافقت کی سیاست اور خودغرضی کی سیاست ان کا شیوہ نہیں ہے ۔ یہ ایک پیغام ہے سرائیکی عوام کے لیے بھی گیلانی ، زرداری ۔۔ یا نواز شریف یا شہباز شریف ان کو بے وقوف بنانے کے لیے نعرہ تو لگا سکتے ہیں مگر عملی طور پر یہ لوگ پاکستان کے عوام کو ان کے حقوق دینا ہی نہیں چاہتے اور یہ کلب کے لوگ ہمیں 18 کروڑ انسانوں کو اپنا غلام سمجھتے ہیں بنا کر رکھا ہوا ہے اور اس غلامی کو اپنی اگلی نسلوں کو وراثت میں دے کر مرنا چاہتے ہیں اور یہئ وجہ ہے اج تک پنجاب اسمبلی سے سرائیکی صوبہ کے لیے کوئی قرارداد منظور نہ کروائی جا سکی ۔۔۔۔ یہ چند سطریں سرائیکی عوام کی انکھیں کھولنے کے لیے کافی ہونی چائیں اگر وہ عقل و شعور رکھتے ہیں تو اور اگر انہوں نے ہمیشہ دوسروں کے ہاتھوں کی طرف ہی دیکھنا اپنا مقدر بنا لیا ہے تو پھر ان کا اللہ ہی حامی اور مددگار ہو،، ایک بات میں واضع کرتا چلوں کہ پاکستان میں اس کلب کی طرف سے ایک تاثر دیا جاتا ہے کہ صوبے کی ڈیمانڈ غداری ہے ۔ ایسا کچھ بھی نہیں ہے پاکستان ہم اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہے ۔ پاکستان کے اندر رہتے ہوئے آئین پاکستان کے تحت اپنے حقوق مانگنا یا لینا کوئی غداری نہیں ہے یہ ہر پاکستان شہری کا حق ہے جو اسے ملنا چاہے ۔۔۔ مگر کیا اس قراداد کی منظوری سے ہمارا سفر مکمل ہو چکا ہے ۔۔ نہیں ابھی تو ہمیں اس کلب سے ملنا ہے جس کا ذکر میں نے اوپر کیا ہے ۔ جس نے اپنی نسلوں کے لیے کروڑوں غلام چھوڑ کر مرنا ہے ۔۔ بلاول ۔۔۔۔ حمزہ۔۔۔۔ مریم نواز ۔۔۔۔۔ جب سڑکوں پر نکلیں تو کروڑوں غریب ان کی گاڑیوں کے ساتھ بھاگ بھاگ کر نعرے لگائیں ۔۔ اس کلب کو تو ایسا ماحول اور ایسے حالات پیدا کرنے ہیں ۔۔ ایسا نظام دینا ہے جس میں کوئی اپنا حق نہ مانگ سکے آپ سب ہزارے والوں کو منزل کی جانت پہلے قدم کی مبارک باد دیتا ہوں ۔۔ مگر ابھی اپ نے ایک لمبی لڑائی لڑنی ہے اپنے حقوق کی ۔۔ آئین پاکستان کے اندر اپنی آزادی کی ۔۔ اپنی عزت و ناموس کی ۔۔۔۔ پاکستان زندہ باد ۔۔۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Weboy