ٹھٹھہ (رپورٹ حميد چنڈ) ٹھھٹہ پوليس کے 15 انچارج نے ترکش کالونی مکلی میں نجی جیل قائم کر کے قيديوں کا ٹارچر سينٹر بنا دیا ،. تفصیلات کے مطابق باخبر ذریعا 15 پولیس نے مخلتف نوجوانوں کو غیر قانونی طور پرگرفتار کرکے ان کو نجی جیلوں میں منتقل کرکے بھاری رشوت کے عیوض چھوڑنےکا انکشاف،جو پیسے نھی دیتے ان کو جھوٹے مقدمات میں گرفتاری دکھا کر ايس ايس پي کو اپني کارکردگی دکہانے لگے ، رشوت نہ ملنے پر 10 روز قبل گرفتار کیۓ گۓ علی واریو کو 19 ڈسمبر کی گرفتارٕی دکہا کر جھوٹے مقدمے میں نامزد کرکے جیل بھیج دیا جب کی اس کی گمشدگی کی اطلاع ڈی آۓ بی برانچ سمیت مختلف تھانوں کو دی گٸی تھی ایس ایس پی سے نوٹیس لینے کا مطالبہ علی واریو نے کورٹ میں بتایا کہ دس دن پہلے مجھے گرفتار کرکے ترکش کالونی مکلی اور مجھے مختلف پہاڑی علاٸقوں میں رکھا گیا رشوت طلب کی گٸی نہ دینے پر آج ایف آۓ آر کاٹی گٸی ھے اس نے بتایا کہ چار اور بھی آدمی تھے جن کو بھی غیر قانونی طور پر رکھا گیا تھا پولیس نے بہاڑی رشوت مانگہی پیسے نہ دینے پر روزانہ فراٸی ھاف فراٸی کرنے کی دھمکیاں دیتے تھے جبکہ منشیات کہلے عام چل رہی ہے کورٹ کے لاآڈر مطابق قلم جے 337 پر عمل درامد نہ ہوسکا کورٹ کا آڈر کو پولیس نے ھوا میں اڑاھا دیا بہاری رشوت لینے سے منشیات فروشون کو کہلی چہوٹ دے رکہی ہے منشیات استعمال کرنے سے عوام موذی مرض میں مبتلا ہونے لگئ ھایئر اٹھارٹی کو چاہیے کہ پولیس کو پابند کریں اور منشیات فروشوں کے اوپر فوری طور قانونی کاروائی کئ جائے ۔