کراچی(یو این پی)ماڈل اور اداکارہ صدف کنول کہتی ہیں کہ انہوں نے ماڈلنگ شروع کی تو والد نے 2 سال تک ان سے بات نہیں کی جب کہ بھائی بھی کئی سال ان سے نہیں بولا۔اپنے ایک انٹرویو میں صدف کنول نے بتایا کہ ان کا تعلق بالا کوٹ سے ہے لیکن تعلیم کراچی میں حاصل کی، ماڈلنگ شروع کی تو والد نے 2 سال تک ان سے بات نہیں کی جب کہ بھائی بھی کئی سال ان سے نہیں بولا لیکن والدہ نے میری مرضی پر چھوڑ دیا۔ شوبز انڈسٹری میں مطلبی لوگ زیادہ ہیں، اس میدان میں دوست بہت ہیں لیکن جو غیر موجودگی میں ہماری برائی نہ کرے وہ صرف خاندان ہی ہوتا ہے کیوںکہ ان سے آپ کے کیسے بھی تعلق ہوں وہ ہمارا خیال رکھتے ہیں۔خواتین کی تعلیم کے حوالے سے صدف کنول کا کہنا تھا کہ ایک عورت کے لیے تعلیم بہت ضروری ہے، کبھی کبھی احساس ہوتا ہے کہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد شوبز میں آتی لیکن شاید نصیب میں یہی لکھا تھا۔ خاندان میں وہ بچیوں کو یہی مشورہ دیتی ہیں کہ پہلے تعلیم مکمل کرلیں پھر جو مرضی ہو کرلیں۔صدف کنول کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی خواتین دلکش نظر آنے کے لیے بہت کچھ کرواتی ہیں لیکن میں صرف لیزر تھراپی کراتی ہوں، سب ہی منافق ہوتے ہیں کبھی کبھی مجھے بھی ہونا پڑتا ہے، کوئی اچھے طریقے میں بات کرے گا تو میں بھی ایسے ہی بات کروں گی۔فلموں میں اداکاری کے حوالے سے صدف کنول نے کہا کہ فلموں کا کام کرنا آسان نہیں ، بڑی اسکرین پر آنے کے لیے سیکھنا پڑتا ہے، ڈراموں میں کام کرنے سے اداکاری اچھی طرح سیکھی جاسکتی ہے، سجل علی کو اپنے بال لمبے رکھنے چاہئیں، مہوش حیات کو اپنا وزن کم کرنا چاہیے وہ پتلا ہوجائیں جب کہ مایا علی سے متعلق انہوں نے کہا وہ بہت پتلی ہوگئی ہیں انہیں اپنا وزن تھوڑا بڑھانا چاہیے۔ حمزہ علی عباسی کو اپنا وزن کم جب کہ عمران عباس کو میک اپ کم کرنا چاہیے۔صدف کنول کا کہنا تھا کہ ہر اداکار بڑی اسکرین کے لیے نہیں ہوتا، مثال کے طور پر سجل علی ٹی وی ڈراموں میں بہت اچھی لگتی ہیں لیکن فلموں میں وہ بچی لگیں گی، ماڈلنگ کے حوالے سے تو کئی ایوارڈ ملے ہیں لیکن چاہتی ہوں کہ بہترین اداکارہ کا ایوارڈ ملے۔سوشل میڈیا پر کی جانے والی تنقید کے حوالے سے صدف کنول نے کہا کہ شوبز انڈسٹری میں زیادہ تر لڑکیاں سگریٹ پیتی ہیں دوسری اقسام کے نشوں کا انہیں نہیں معلوم، میں خود بھی سگریٹ پیتی تھی۔ لڑکیوں کے سگریٹ پینے کو برا کہنے والوں کو یہ نہیں پتہ کہ ان کے گھر میں کتنی عورتیں سگریٹ پیتی ہیں، کسی کو برا بھلا نہیں کہنا چاہیے، اس کی مرضی ہے وہ جو کرے، وہ آپ کی بہن یا بیٹی نہیں اس کی اپنی زندگی ہے۔