ہارون آباد(یواین پی)کھلے مین ہولز ابلتے ہوئے گٹر ،کوڑے کرکٹ کے ڈھیر اور گلی محلہ جات کی نالیوں اور سیوریج کی بدترین حالت بلدیاتی نظام کی عدم موجودگی کی وجہ سے ہے کیونکہ عام آدمی کو درپیش مسائل کے حل کے لیے بلدیاتی نظام ہی موزوں ترین طریقہ اور مناسب ترین فورم سمجھا جاتا ہے مگر گزشتہ کئی سالوں سے حکمرانوں کے بلدیاتی نظام سے خائف ہونے کی وجہ سے بلدیاتی الیکشن نہیں کروائے گئے اور عام آدمی کے گلی محلہ کے مسائل حل ہونے کی بجائے بڑھتے ہی چلے گئے اور آج حالت یہ ہے کہ پورے شہر کی گلیوں میں کھلے مین ہولز خطرے کی گھنٹی بجا رہے ہیں گٹروں کا ابلتا ہوا پانی سڑکوں پر تالاب بن کر کھڑا رہتا ہے اور یہ گند اپانی چاروں اطراف بد بو پھیلاتا ہے اور مکھیوں اور مچھروں کی آماجگاہ بن جاتا ہے کوڑے کرکٹ کے ڈھیر وں سے تعفن اٹھتا ہے گلیوں کی حالت زار انتہائی تکلیف دہ ہے اور سیوریج کا نظام بھی خستہ حالی کی مثال ہے ان خیالات کا اظہارغلام رضا ملک ،محمد جاوید جھورڈ پھولہار،زین ندیم ،ریحان فیصل ،اللہ دتہ چوہدری ،محمد طاہر ،محمدشبیر جان ،بابا بشیر احمد ،مصور حسین ،محمد شاہد سکس نے کیا انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن عام آدمی کو نچلی سطح کے مسائل حل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے کیونکہ پارلیمنٹ کا حصہ بننے والے ممبران اسمبلی زیادہ تر اسلام آباد اور لاہور کے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں قانون سازی کے لیے چلے جاتے ہیں اور ان ممبران اسمبلی تک عام آدمی کی رسائی ممکن نہیں ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ بلدیاتی نظام کو دنیا بھر میں گراس روٹ لیول پر مسائل حل کرنے کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے اور ہارون آباد کے عام آدمی کے مسائل کے انبار دیکھ کر یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ بلدیاتی نظام کی عدم موجودگی نے ہارون آباد کے عام آدمی کی زندگی مسائل اور تکالیف سے بھر دی ہے اور عام آدمی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے بلدیاتی نظام ناگزیر ہو چکا ہے